جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے پاکستا ن کوامریکاکےساتھ ساتھ مغرب کابھی غلام بناکررکھ دیا ہے لیکن ہمیں یہ غلامی قبول نہیں،پاکستان جن مقاصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا کچھ بھی نہیں پایا۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج کا یہ دھرنا سیرت النبیؐ کانفرنس میں تبدیل ہوگیا ہے اور ہم نے اس سے بڑی سیرت النبیؐ کانفرنس کبھی نہیں دیکھی، دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہم رسول اللہ ؐ سے کتنی محبت کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے گزشتہ برس نومبر میں پہلا ملین مارچ کراچی میں کیا تھا ۔جس کی وجہ ایک ملعونہ کی رہائی تھی جسے بیرونی دباؤ پر رہا کیا گیا اس فیصلے کے پیچھے بدنیتی نظر آرہی تھی ۔
فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ہرسال جشن آزادی مناتے ہیں لیکن ہم آزاد نہیں، ملک کو ایک کالونی بنادیا گیا ہے، حدیث شریف کے مطابق ہم یہود و نصاریٰ کے غلام ہیں، من حیث القوم ہم کس کی پیروی کررہے ہیں؟ آج کا اجتماع حکومت کو چیلنج کرتا ہے کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرکے دکھادو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج عہد کرنا ہے کہ آج کے بعد ہم کسی مائی کے لال کو ناموس رسالت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان کا ہر ایک فرد علم الدین اور ممتاز قادری بن جائے گا، خود کو لاہوری اور احمدی کہلانے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں لیکن آج کا حکمران ان سے قانون میں تبدیلی لانے کے لیے وعدے کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کسی بھی طرح کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا ،ہمایوں اختر خان