پاکستان کوامریکا کےساتھ مغرب کابھی غلام بنادیاگیا ہے، مولانافضل الرحمان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

maulan fazlur Rehman
کسی کو پاکستان کے نظریے، آئین اور جمہوریت سے کھیلنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمن

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے پاکستا ن کوامریکاکےساتھ ساتھ مغرب کابھی غلام بناکررکھ دیا ہے لیکن ہمیں یہ غلامی قبول نہیں،پاکستان جن مقاصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا کچھ بھی نہیں پایا۔

اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج کا یہ دھرنا سیرت النبیؐ کانفرنس میں تبدیل ہوگیا ہے اور ہم نے اس سے بڑی سیرت النبیؐ کانفرنس کبھی نہیں دیکھی، دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہم رسول اللہ ؐ سے کتنی محبت کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے گزشتہ برس نومبر میں پہلا ملین مارچ کراچی میں کیا تھا ۔جس کی وجہ ایک ملعونہ کی رہائی تھی جسے بیرونی دباؤ پر رہا کیا گیا اس فیصلے کے پیچھے بدنیتی نظر آرہی تھی ۔

فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ہرسال جشن آزادی مناتے ہیں لیکن ہم آزاد نہیں، ملک کو ایک کالونی بنادیا گیا ہے، حدیث شریف کے مطابق ہم یہود و نصاریٰ کے غلام ہیں، من حیث القوم ہم کس کی پیروی کررہے ہیں؟ آج کا اجتماع حکومت کو چیلنج کرتا ہے کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرکے دکھادو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آج عہد کرنا ہے کہ آج کے بعد ہم کسی مائی کے لال کو ناموس رسالت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان کا ہر ایک فرد علم الدین اور ممتاز قادری بن جائے گا، خود کو لاہوری اور احمدی کہلانے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں لیکن آج کا حکمران ان سے قانون میں تبدیلی لانے کے لیے وعدے کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کسی بھی طرح کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا ،ہمایوں اختر خان

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان عظیم مقاصد کے لیےحاصل کیاگیا،لاکھوں لوگوں نےقربانیاں دیں ، لیکن آج پاکستان کومغرب اور امریکا کی کالونی بناکر رکھ دیا گیاہے اور ہمارے ملک کو غلام ملک بنادیا گیا ہے،ہماری اجتماعی زندگی کو مغرب کی گروی بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کرتار پور کا افتتاح کیا اور بھارت نے آج ہی بابری مسجد کا فیصلہ کرکے ادلے کا بدلہ دے دیا، حکومت کو فیصلے کرتے وقت کسی کو تو اعتماد میں لینا چاہیے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یہودیت، نصرانیت اور منافقت سب کفر کے درجے ہیں، مسلمان نہ کافر ہوتا ہے نہ مشرک، نہ منافق ہوتا ہے نہ کافر لیکن یہ خصوصیات ان میں آسکتی ہیں، ہمارے حکمرانوں میں ایسی ہی خصوصیات ہیں، ہم آئین سے بہت دور چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ انگوٹھا چھاپ اسمبلوں کو تسلیم نہیں کریں گے، انگوٹھاچھاپ اسمبلیاں وجودمیں لاکر سمجھتے ہیں ہرفیصلہ ہم کریں گے، ہم ملک میں ایک باوقار ،جائر اور آئینی حکومت لانا چاہتے ہیں تاکہ عوام عزت کے ساتھ زندگی بسر کرسکیں۔

جے یوآئی سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم دنیا میں اورخطےمیں اپنےدوست بڑھانا چاہتےہیںِ، ہم نےایک آواز بننا ہے،پاکستان کےمستقبل کومضبوط کرناہے، امریکا اور یورپ سےبھی دوستی کریں گےلیکن غلامی نہیں کریں گے، یہ ملک ہمارا ہے،یہاں غلام بن کرزندگی نہیں گزاریں گے۔ یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں۔

Related Posts