پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ملک بھر سے قابل اعتراض،نفرت انگیز اورفحش مواد کی حامل 9لاکھ 41ہزارویب سائٹس کوبلاک کردیا۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ بلاک کی گئی ویب سائٹس میں سے 8 لاکھ 30 ہزار فحش ویب سائٹس تھیں،عدلیہ مخالف مواد والی 50 ہزار، مذہب مخالف مواد والی بھی 50 ہزار ویب سائٹس اور ریاست مخالف مواد والی 11 ہزار ویب سائٹ کو بند کیا گیا ہے.
پی ٹی اے نے پولیو ویکسین کے حوالہ سے پروپیگنڈہ اور پولیو مخالف مواد کے حوالہ سے نشاندہی کر کے فیس بک کے 130، ٹویٹر کے 14 اور یوٹیوب کے 30 لنکس کو ختم کیا ہے، وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کا کہان تھا کہ پاکستان فیس بک سے پولیو مخالف مواد ہٹانے کے اقدام پر فیس بک کو سراہتا ہے۔
الیکٹرونک کرائم ایکٹ کی شق 37 کے تحت پی ٹی اے کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سماجی اور مذہبی معیار پر پوری نہ اترنے والی ویب سائٹس کو بلاک کر دے۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے کےچیئرمین عامر عظیم باجوہ نے گزشتہ ماہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان میں پورنوگرافی سے متعلق 8لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں جن میں سے 2ہزار384ویب سائٹس چائلڈ پرونوگرافی سے متعلق تھیں۔
ان کا کہناتھا کہ وی پی این اور پروکسیز کے ذریعے فحش مواد دیکھا جارہا ہے ،پی ٹی اے نے 11ہزار پراکسیز بھی بلاک کردی ہیں۔ پاکستان اس سلسلے میں انٹر پول سے بھی مسلسل رابطے میں ہے۔