او آئی سی اجلاس افغانستان کے لئے بڑی کامیابی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

او آئی سی اجلاس افغانستان کے لئے بڑی کامیابی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی
او آئی سی اجلاس افغانستان کے لئے بڑی کامیابی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے وزرائے خارجہ کی کونسل (سی ایف ایم) کے غیر معمولی اجلاس کو افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو حل کرنے میں ایک ”بڑی کامیابی” قرار دیا ہے۔

روانگی سے قبل اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے او آئی سی کے سربراہ نے کہا کہ وہ مہمان نوازی پر پاکستان کے عوام اور حکومت کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے ایک اعلیٰ عہدیدار کو افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا، انہوں نے مزید کہا کہ تارگ علی بخیت انسانی بحران کے پیش نظر عبوری افغان حکومت کو مدد فراہم کرنے کے لیے افغان اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے۔.

حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ افغانستان کے لیے نئے تعینات ہونے والے ایلچی نے کل افغان وفد سے پہلا رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی مدد کے لیے انسانی بنیادوں پر فنڈ بھی قائم کیا گیا، امید ظاہر کی کہ پوری دنیا افغانستان میں انسانی امداد کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ او آئی سی کے قیام سے افغانستان کے ساتھ روابط کا ایک نیا باب کھلے گا۔ وزیر نے امید ظاہر کی کہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان بھی موجود تھے۔

او آئی سی نے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کے قیام اور فوڈ سیکیورٹی کے آغاز پر اتفاق کیا

اتوار کے روز او آئی سی کے 57 رکن ممالک کے خصوصی طور پر بلائے گئے اجلاس میں جنگ زدہ افغانستان کے لوگوں کو انسانی امداد کی فراہمی میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا 17واں غیر معمولی اجلاس پاکستان کی میزبانی میں منعقد ہوا جس میں رکن ممالک کے 70 کے قریب مندوبین، بین الاقوامی امدادی اداروں اور خصوصی نمائندوں نے شرکت کی۔

متفقہ طور پر منظور کی گئی مشترکہ قرارداد 22.8 ملین لوگوں کے لیے امید کی کرن ہے – افغانستان کی نصف سے زیادہ آبادی – جنہیں خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ جبکہ 3.2 ملین بچے اور 700,000 حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین شدید غذائی قلت کے خطرے میں ہیں۔

مزید پڑھیں: او آئی سی، افغان بینکاری نظام کی بحالی پر قرارداد بڑی پیشرفت ہے۔وزیرخارجہ

پارلیمنٹ میں دن بھر کی بحث کے بعد منظور کی گئی دستاویز میں افغانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور او آئی سی کے رکن ممالک کے افغانستان میں امن و سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے مدد کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

Related Posts