اسلام آباد: پاکستان نے امریکی افواج کو ملک میں فوجی اڈہ دینے یا مستقبل میں ایسے کسی ارادے کی خبروں کی سختی سے تردید کردی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکی فوج کا کوئی فضائی اڈہ نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس بارے کوئی بھی قیاس آرائی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ فعل ہے جس سے گریز کیا جانا چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایئر لائنز آف کمیونی کیشن اور گراؤنڈ لائنز آف کمیونی کیشن کے حوالے سے سال 2001ء سے تعاون کا فریم ورک موجود ہے لیکن ااس سلسلے میں کوئی نیا معاہدہ تاحال نہیں ہوا ہے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ”غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیان”کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے پاکستان کو ”نام نہاد سرجیکل سٹرائیکس”کی دھمکی دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان آر ایس ایس نظریہ کی عکاسی اور سیاسی مصلحت کو ظاہر کرتا ہے، بھارتی وزیر داخلہ کا بیان پاکستان دشمنی پر مبنی ہے، بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے دیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر کا بیان بھارت میں اقلیتوں سے روا سلوک سے توجہ ہٹانے کی بھی کوشش ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، کسی بھی قسم کی جارحیت ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2019 میں بالاکوٹ بھارتی غلط فہمی کا بھرپور جواب اسکی مثال ہے، بھارتی فوج کا طیارہ مار گرانا اور پائلٹ کو پکڑنا پاکستان فوج کی ہمہ وقت تیاریوں کا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: دفتر خارجہ نے امریکی حکومت کو لکھا گیا خط جعلی قرار دے کر مسترد کردیا