عدلیہ کے فیصلوں کا احترام ہے لیکن لاش کی بے حرمتی کاحق کسی کونہیں، حلیم عادل شیخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

haleem adil sheikh criticises sindh govt

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: تحریک انصاف سندھ کے سینیئر رہنما حلیم عادل شیخ کاکہنا ہے کہ عدلیہ کے فیصلوں کااحترام کرتے ہیں لیکن لاش کی بے حرمتی کا کسی کو حق حاصل نہیں ہے عدالتی فیصلے میں لاش کو لٹکانے کے جملے سے اداروں کا ٹکراؤ ہوسکتا ہے۔

سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پاکستان کا آرمی چیف کبھی غدار نہیں ہوسکتا میرا مشرف کی ذات سے کوئی واسطہ نہیں ہے لیکن اس آڑ میں فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

حلیم عادل شیخ نےکہا کہ اس وقت کشمیر سمیت بھارت میں مظالم کئے جارہے ہیں، پاک فوج ملک کے دفاع پر مامور ہے۔ بھارت میں حالات خراب ہوچکے ہیں۔ مسلمانوں پر کشمیر سے لیکر پورے بھارت میں مظالم کئے جارہے ہیں۔

ان کاکہناتھا کہ بھارت کے تکڑے ہونے جارہے ہیں، مودی نے بھارت میں اقلیتوں پر ظلم کے پہاڑ کھڑے کر رکھے ہیں۔ پاکستان سے بھارت کا تنازہ چل رہا ہے۔ بھارت کا منہ توڑ جواب دینے کو ہماری فوج تیار کھڑی ہے، لیکن یہاں فوج کو بدنام کیا جارہا ہے۔

انہوں نےکہا کہ مشرف فیصلے پر تبصرہ کرنا ہمارا حق ہے،مشرف فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے، آئین لکھتا ہے سیکشن 10 اے کے تحت ملزم کو سنے بغیر سزا نہیں دی جاتی ہے، حکومت فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

کچھ لوگ اس فیصلے کو لے کرہماری پوری افواج پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں۔ ہم نے زندہ لوگوں کو سزا دینے کا سنا تھا لیکن کسی لاش کو پھانسی دینے کا کوئی آئین نہیں ہے۔ نہ ہمارے دین میں ذکر ہے نہ آئین میں ذکر ہے کہ لاش کی بے حرمتی کی جائے۔

آج جج صاحبان جو فیصلہ دیا ہے اس لگتا ہے کہ اداروں کا ٹکراؤ کروایا جارہا ہے۔ ہم عدلیہ کی عزت کرتے ہیں فیصلے مانتے ہیں لیکن افواج پاکستان کا آرمی چیف کبھی غدار نہیں ہوسکتا۔ مشرف کے بہت سارے اشوز پر ہمیں اعتراض ہے لیکن یہ معاملہ اور ہے۔

اس فیصلے کی آڑ میں افواج پاکستان کو نشانہ بنایا جارہا ہے وہ ہمیں قبول نہیں ہے،آج بیرسٹر اعتزاز احسن کا بیان دیکھا اور دیگر وکلا بھی کہہ رہے ہیں کہ انہیں یہ فیصلے سمجھ آنے سے قاصر ہے، اعلیٰ عدلیہ کو بھی دیکھنا چاہیے کیا ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آرٹیکل 211 کے تحت جسٹس وقار سیٹھ کا باقاعدہ نفسیاتی معائنہ ہونا چاہیے، اعتزازاحسن

Related Posts