اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ 2ماہ کےلیےمانیٹری پالیسی کااعلان کردیا،نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو برقراررکھنےکافیصلہ کیاگیا ہے ۔
گورنراسٹیٹ بینک کی سربراہی میں بورڈ آف گورننس کا اجلاس ہوا جس میں بورڈ ممبران نے پالیسی ریٹ پر بحث کی اور پالیسی ریٹ کا فیصلہ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق موجودہ شرح سود کوآئندہ 2ماہ کے لیے 13 اعشاریہ 25 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق معیشت کو مہنگائی اور بجٹ خسارہ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
دوماہ قبل پالیسی ریٹ میں 100 پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا جو 13 اعشاریہ 25فیصدپر ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی ترقی کی شرح رواں مالی سال 3.5 فیصد متوقع ہے،معاشی سست روی کےاثرات آٹو اور اسٹیل سیکٹر پر زیادہ پڑیں گے۔
اعلامیےکےمطابق رواں مالی سال کےلیےمہنگائی کی پیش گوئیوں میں 16جولائی 2019کےزرعی پالیسی کمیٹی کےپچھلے اجلاس سےاب تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور زرعی پالیسی کمیٹی نے اپنے 16 ستمبر 2019ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی اور پالیسی ریٹ 13.25 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے جولائی میں اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کااعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فیصد کااضافہ کیا تھا ، جس کے بعد اس وقت بنیادی شرح سود 13.25 فیصد ہے۔