گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کسی بھی قوم کی ترقی اُس وقت تک ناممکن ہے جب تک کہ ملک کو درپیش اہم مسائل پر قومی اتفاق رائے نہ ہو۔شاید قوم کی تاریخ میں آج سے زیادہ مناسب وقت کبھی نہیں گزرا جب پاکستان کو ”گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ“ کی ضرورت ہو،قومی اتفاق رائے ہمارے دو بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ناگزیر ہے، ملک کو اس وقت دہشت گردی کی بحالی اور تباہ حال معیشت کو ٹھیک کرنے کے لئے بحران کا سامنا ہے۔

پی ڈی ایم کی مخلوط حکومت اور پی ٹی آئی کی قیادت والی اپوزیشن، دونوں ملک کی تقریباً پوری سیاسی قیادت کی نمائندگی کرتی ہیں،معیشت اور امن و امان دونوں محاذوں پر صورت حال سنگین ہونے کے باوجود سیاستدان سیاسی فائدے کے لئے فکر مند ہیں۔ مختلف سطحوں پر اور معاشرے کے مختلف طبقات کی طرف سے ان بحرانوں سے نمٹنے کے لیے قومی اتفاق رائے کے لیے آوازیں اُٹھ رہی ہیں۔

سپہ سالار سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ پاکستان انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے، ملک کو دہشتگردی اور اقتصادی چیلنجز درپیش ہیں جس سے نمٹنے کیلئے تمام فریقین کے درمیان قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔آرمی چیف کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک مقامی تھنک ٹینک نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں پاکستان میں ہونے والی 376 دہشت گردی کی کارروائیوں میں سے دسمبر دہشت گردی کے دو درجن سے زائد واقعات کے ساتھ مہلک ترین مہینہ تھا۔ مزید برآں، امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور سعودی عرب نے ایڈوائزری جاری کی ہے،اپنے شہریوں سے پاکستان میں نقل و حرکت کو محدود کرنے اور غیر ضروریآمدو رفت سے گریز کرنے کوکہا گیا ہے۔

اتفاق رائے کا مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اپریل 2014 کے بعد پہلی بار 5.8 بلین ڈالر سے نیچے آ گئے، جو ایک ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے نا کافی ہیں۔غیر معمولی حالات غیر معمولی فیصلہ سازی کا مطالبہ کرتے ہیں اور یہ تبھی ممکن ہے جب سیاسی رہنماؤں کے درمیان وسیع تر اتفاق رائے ہو۔

آرمی چیف کی جانب سے اتفاق رائے کی درخواست کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے اور اہم ایشوز پر کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے فوری گرینڈ ڈائیلاگ شروع کیا جانا چاہیے۔ سیاسی جنگ بندی بلاشبہ ملک کے سنگین مسائل کے حل کی نشاندہی کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ان کی سیاسی وابستگیوں اور سیاسی جھکاؤ سے قطع نظر تفصیلی بات چیت ہونی چاہیے۔ سیاسی استحکام ایک مثبت پیغام بھیجے گا اور ہمارے اقتصادی مسائل کے ساتھ ساتھ سلامتی سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں مدد کرے گا۔

Related Posts