حکومت نے نجی و سرکاری اداروں کے ملازمین کی کورونا ویکسینیشن لازمی قراردے دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے نجی و سرکاری اداروں کے ملازمین کی کورونا ویکسینیشن لازمی قراردے دی
حکومت نے نجی و سرکاری اداروں کے ملازمین کی کورونا ویکسینیشن لازمی قراردے دی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: حکومت نے نجی و سرکاری اداروں کے تمام ملازمین کی کورونا ویکسینیشن لازمی قرار دے دی، این سی او سی کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک تمام سرکاری ملازمین کو ویکسین لگانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق این سی او سی سربراہ اسد عمر کی زیرِ صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک گیر ویکسینیشن مہم سہ طرفہ حکمتِ عملی سے چلائی جائے گی تاکہ تمام شہری رضاکارانہ بنیادوں پر ویکسین لگوا سکیں۔

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرِ صدارت این سی او سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام میں شعور اجاگر کرنے اور ویکسین لگوانے کی حوصلہ افزائی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اگلے جمعے سے تمام ویکسینیشن سینٹرز صبح 8 سے شب 10 بجے تک کھلے رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

ملک بھر کے تمام 18 سال کے اور زائد العمر افراد ویکسینیشن سینٹرز سے کورونا ویکسین لگوا سکیں گے۔ رواں ماہ کے آخر تک ویکسینیشن سرٹیفکیٹس کی کمپیوٹر کی مدد سے تصدیق کا طریقۂ کار بھی وضع کیا جائے گا جبکہ کاروبار پر عائد پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا۔

این سی او سی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ہر ہفتے 2 روز کاروبار نہ کرنے کی شرط ختم کرکے ہفتے میں 6 دن کاروبار کی اجازت آئندہ منگل سے دے دی جائے گی، تاہم ملک کے مختلف صوبوں میں اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ صوبائی حکومتوں پر چھوڑ دیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جم میں ویکسین لگوا کر آنے والے افراد کو ورزش کی اجازت دی جائے گی۔ اسی طرح سماجی فاصلے کے حامل کھیلوں کی بھی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم کراٹے، باکسنگ، رگبی، کبڈی، ریسلنگ، واٹر پولو اور ثقافتی تہواروں کے علاوہ اجتماعات پر پابندی عائد رکھنے کا فیصلہ ہوا۔

سینما ہالز اور مزارات پر عائد پابندی برقرار رکھنے،  100 فیصد ملازمین کو گھر کی بجائے آفسز سے کام کرنے کی اجازت دینے اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے عوام کی تعداد 50 سے 70 فیصد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ 

خیال رہے کہ اِس سے قبل پنجاب حکومت نے ویکسینیشن مہم میں تیزی لانے کی کوششیں شروع کردیں۔ویکسین نہ لگوانے والوں کا دفاتر، پبلک پارکس اور شاپنگ مالز میں داخلہ بند کرنے پر غورکیا گیا جبکہ کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بلاک کیے جانے کا امکان سامنے آگیا۔

 پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت گزشتہ روز کے اجلاس میں صوبے میں کورونا کی صورتحال اور ویکسینیشن مہم کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ ویکسین مہم میں تیزی لانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔

مزید پڑھیں: کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بلاک کیے جانے کا امکان

Related Posts