اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو پاکستان کی جانب دھکیلنے کی بجائے افغان حکومت ان بے گھر افغانیوں میں اپنے ملک میں رکنے کے انتظامات کرے۔
واشنگٹن میں پاکستانی سفارخانے میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کررہا ہے کہ افغانستان میں جاری خونریزی کسی بڑے حادثے کا سبب نہ بنے۔
مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان میں حالات کنٹرول سے باہر ہو جاتے ہیں تو یہ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کے اندر ایسا علاقہ بنائے جہاں افغانیوں کو رکھا جاسلے۔
ایک سوال کے جواب میں معید یوسف کا کہنا تھا کہ انہیں در بدر کرنے کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے؟ ان کے لیے ان کے ملک کے اندر انتظام کریں، پاکستان مزید مہاجرین کو برادشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا‘۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا بڑی بڑی تصویروں اور شہ سرخیوں پر توجہ نہ دے۔ معید یوسف نے تحریک انصاف حکومت کی امریکی پالیسی کو ’حقیقت پسندی اور اور غیر معذرت خواہانہ لیکن گھمنڈ پر مبنی رویہ قرار نہیں دیا۔
واضح رے کہ معید یوسف 27 جولائی کو انٹر سروسز انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل فیض حمید کے ساتھ افغانستان اور دوطرفہ تعلقات پر اپنے امریکی ہم منصبوں سے بات چیت کے لیے واشنگٹن پہنچے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نیسکیفے بیسمنٹ کے پروڈیوسر زلفی جبار پر جنسی ہراسانی کا الزام