اسلام آباد: چیئرمین نیب اور قومی کمیشن کے صدر جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں لاپتہ افراد کمیشن نے سن 2020ء تک 4 ہزار 798 کیسز نمٹا دئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں قومی کمیشن نے 31 دسمبر2020ء تک 4798 کیسز نمٹادئیے۔لاپتہ افراد کمیشن کے سیکرٹری کی جانب سے دسمبر 2020کی جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2020کے دوران 67 کیسز لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن کو موصول ہوئے۔
سیکریٹری لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ کے مطابق جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 6 ہزار 921 ہوگئی جن میں سے قومی کمیشن نے 31دسمبرتک4798 مجموعی لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیئے اور اس وقت لاپتہ افراد کی تعداد 2123ہے جو کہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کی بڑی کامیابی ہے جبکہ باقی ماندہ لا پتہ افراد کے بارے میں معلومات کے اکٹھی کی جارہی ہیں۔
لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن میں سماعتیں وفاقی حکومت متعلقہ صوبائی حکومتوں کی لاک ڈاوٗن کے حوالے سے پالیسی کے جائزہ کے بعد قانون کے مطابق کی جائیں گی تاکہ کورونا سے بچاؤکے لئے تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔
قومی کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال اورلاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے دیگر معززممبران نے نہ صرف لاپتہ فرد کی فیملیز کا موقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد از جلد بازیابی کے لئے کوششیں بھی کیں جبکہ لاپتہ افراد کے کمیشن کے چئیرمین کی حیثیت سے جسٹس جاوید اقبال اپنے عہدے کی تنخواہ نہیں لیتے۔
صدر قومی کمیشن برائے لاپتہ افراد جسٹس (ر) جاویود اقبال تنخواہ نہ لینے کے ساتھ ساتھ سرکاری وسائل بھی استعمال نہیں کرتے بلکہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور لواحقین کے مؤقف سننے سے متعلق کام کرنے کواپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، جسٹس جاوید اقبال