14 ستمبر کی شام کو زمین کے قریب سے 650 میٹر حجم کا سیارچہ گزرے گا۔ ناسا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

14 ستمبر کی شام کو زمین کے قریب سے 650 میٹر حجم کا سیارچہ گزرے گا۔ ناسا
14 ستمبر کی شام کو زمین کے قریب سے 650 میٹر حجم کا سیارچہ گزرے گا۔ ناسا

نیویارک:امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے الرٹ جاری کیا ہے کہ ستمبر میں زمین کے قریب سے290 سے  650 میٹر تک  حجم کا سیارچہ گزرنے والا ہے۔

ناسا کے مطابق سیارچہ  14 ستمبر کی شام 7 بج کر 54 منٹ پر زمین سے قریب ترین ہوگا، تاہم سیارچے کے قریب سے گزرنے پر کسی نقصان کا خطرہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے فری لانسنگ میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا۔ پے یو نیر کی رپورٹ

ماہرین فلکیات کے مطابق سیارچے  کی رفتار ناقابل یقین حد تک تیز ہے۔  14 ہزار 361 میل یا 23100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہوا سیارچہ زمین سے 33 لاکھ 12 ہزار 944 میل کے فاصلے سے گزرے گا۔

33 لاکھ 12 ہزار 944 میل دُور سے گزرنے والا سیارچہ ناسا کے مطابق ہمارے قریب کیسے؟

ماہرین فلکیات کے مطابق سیارچے اور دیگر خلائی اجسام زمین کے قریب تصور کیے جاتے ہیں اگر وہ 1.3 آسٹرونومیکل یونٹس کے برابر فاصلے سے گزریں۔

واضح رہے کہ ایک آسٹرونومیکل یونٹ سے مراد زمین کا سورج سے فاصلہ (9 کروڑ 29لاکھ  میل یا 14کروڑ 96لاکھ کلومیٹر) ہے۔اس حساب سے1.3 آسٹرونومیکل یونٹس سے مراد  19 کروڑ چوالیس لاکھ اسی ہزار کلومیٹر یا 12 کروڑ 7 لاکھ 70 ہزار میل کا فاصلہ ہے۔

مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی مدد سے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جائیں گی

Related Posts