نیویارک:امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے الرٹ جاری کیا ہے کہ ستمبر میں زمین کے قریب سے290 سے 650 میٹر تک حجم کا سیارچہ گزرنے والا ہے۔
ناسا کے مطابق سیارچہ 14 ستمبر کی شام 7 بج کر 54 منٹ پر زمین سے قریب ترین ہوگا، تاہم سیارچے کے قریب سے گزرنے پر کسی نقصان کا خطرہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے فری لانسنگ میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا۔ پے یو نیر کی رپورٹ
ماہرین فلکیات کے مطابق سیارچے کی رفتار ناقابل یقین حد تک تیز ہے۔ 14 ہزار 361 میل یا 23100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہوا سیارچہ زمین سے 33 لاکھ 12 ہزار 944 میل کے فاصلے سے گزرے گا۔
33 لاکھ 12 ہزار 944 میل دُور سے گزرنے والا سیارچہ ناسا کے مطابق ہمارے قریب کیسے؟
ماہرین فلکیات کے مطابق سیارچے اور دیگر خلائی اجسام زمین کے قریب تصور کیے جاتے ہیں اگر وہ 1.3 آسٹرونومیکل یونٹس کے برابر فاصلے سے گزریں۔
واضح رہے کہ ایک آسٹرونومیکل یونٹ سے مراد زمین کا سورج سے فاصلہ (9 کروڑ 29لاکھ میل یا 14کروڑ 96لاکھ کلومیٹر) ہے۔اس حساب سے1.3 آسٹرونومیکل یونٹس سے مراد 19 کروڑ چوالیس لاکھ اسی ہزار کلومیٹر یا 12 کروڑ 7 لاکھ 70 ہزار میل کا فاصلہ ہے۔
مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی مدد سے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جائیں گی