کیڈٹ کالج مری میں طالبعلم سے اجتماعی زیادتی کا کیس، 2 ملزمان گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کیڈٹ کالج مری میں طالبعلم سے اجتماعی زیادتی کا کیس، 2 ملزمان گرفتار
کیڈٹ کالج مری میں طالبعلم سے اجتماعی زیادتی کا کیس، 2 ملزمان گرفتار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مری: پولیس نے جمعہ کے روز کیڈٹ کالج کے طالبعلم سے اجتماعی زیادتی میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر 2 کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ دونوں کی شناخت حسن اور سعود کے نام سے ہوئی ہے۔

اجتماعی زیادتی کا واقعہ جمعرات کو اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ بچے کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ کیڈٹ کالج گھوڑا گلی مری کی ساتویں کلاس میں زیر تعلیم اس کے بیٹے کے ساتھ دیگر 4طالب علموں نے زبردستی زنا کیا۔

مدعی مقدمے کے مطابق میں لاہور کا رہائشی ہوں اور اپنے 12 سالہ بیٹے کو کیڈٹ کالج مری میں داخل کروا رکھا ہے، جو کالج کے ہاسٹل میں رہائش پذیر ہے۔بیٹا ساتویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔ 16 اکتوبر کو فون پر بیٹے سے بات ہوئی تو اس نے رونا شروع کردیا۔

پولیس میں درج مقدمے میں والد نے بتایا کہ بار بار دریافت کرنے پر بیٹے نے کچھ نہ بتایا تو بیٹے کو لے کر گھر آ گیا۔ بیٹا انتہائی خوف زدہ اور سہما ہوا تھا۔ کچھ وقت بعد اس کے حواس بحال ہوئے تو اس نے گواہوں کی موجودگی میں بتایا کہ 10 اکتوبر کی شب ہاسٹل کے کمرے میں سو رہا تھا کہ حسن آفریدی، شاہنواز، تیمور اور سعود مسلح حالت میں آئے۔

والد کا کہنا تھا کہ بیٹے نے بتایا کہ سعود کے ہاتھ میں پستول تھا، جس نے مجھے جگایا اور تیمور نے میرے گلے پر ہاتھ رکھ کر دبائے رکھا۔ دیگر 2 افراد حسن آفریدی اور شاہنواز نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا اور کسی کو بتانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ بعد ازاں بیٹے نے تمام واقعہ پرنسپل کو بتایا تو پرنسپل نے ڈانٹ ڈپٹ کرکے بیٹے کو چپ کرادیا اور دھمکی دی کہ کسی سے ذکر کیا تو کالج سے نکال دوں گا۔

پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ دریں اثنا پولیس ٹیم واقعے سے متعلق دریافت کے لیے کالج پہنچی تو انتظامیہ و طلبہ نےپولیس ٹیم کو کمرے میں بند کرکے پتھراؤ اور ہوائی فائرنگ شروع کردی۔ پتھراؤ سے پولیس موبائل وین کے شیشے ٹوٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

توشہ خانہ کیس پر فیصلہ، الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی

بعد ازاں پرنسپل اور ایس پی کوہسار فیصل سلیم نے موقع پر پہنچ کر پولیس ٹیم کو آزاد کرایا۔ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی سے ایلیٹ فورس و دیگر نفری بھی طلب کرلی گئی۔ بعد ازاں مزاحمت و پتھراؤ کرنے پر کالج کے ایڈمن آفیسر سمیت 9 نامزد افراد و دیگر طلبہ کے خلاف بھی الگ سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ساتویں جماعت کے طالب سے زیادتی کرنے کے مقدمے میں ملوث 2 ملزمان حسن آفریدی اور سعود آفریدی کو گرفتار کرلیاگیا ہے جب کہ دیگر 2 ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

Related Posts