قتل کی لرزہ خیز واردات میں لوہے کے گودام کا چوکیدار جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے قاتلوں کا پتہ چلا لیا ہے۔ ملزمان نے لوہے کی راڈ سے مقتول کے سر پر وار کیے تھے۔
تفصیلات کے مطابق آج سے 2 ماہ قبل 10ستمبر کو پیش آنے والے قتل کے واقعے میں لاہور پولیس کو لوہے کے گودام سے ایک چوکیدار کی لاش ملی۔ مقتول کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور چہرے پر کپڑا لپیٹ دیا گیا تھا۔
مقتول کے سر سے مسلسل خون بہہ رہا تھا۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن لاہور انوش مسعود چوہدری کا ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ جب ہم نے جائے وقوعہ کا جائزہ لیا تو ہمیں علم ہوا کہ گودام سے لوہے کا سامان بھی چوری ہوا ہے جس سے قتل کی وجہ کا تعین ہوا۔

شعبہ انوسٹی ایشن کی ایس ایس پی انوش مسعود چوہدری نے کہا کہ لوہے کا سامان چوری ہونے سے پتہ چلا کہ قاتلوں کا قتل کے علاوہ بھی یہاں آنے کا ایک مقصد تھا۔ ہم نے جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ کرائی اور تکنیکی تجزیہ بھی کیا جس سے پتہ چلا کہ قاتل 3 سے 4 ملزمان تھے۔
ایس ایس پی انوش مسعود چوہدری نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے سے پتہ چلا کہ ایک رکشے میں یہاں سے لوہے کا سامان لے جایا گیا ہے جس سے پتہ چلا کہ قاتل یہاں آنے کا الگ مقصد رکھتے تھے تاہم قتل کی لرزہ خیز واردات ہوگئی۔
کاہنہ کے علاقہ میں لوہے کے گودام میں چوکیدار کے اندھے قتل کی سنگین واردات میں ملوث 4ملزمان کی گرفتاری سے لے کر تحقیقات میں اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن لاہور ڈاکٹر انوش مسعود چوہدری کیا کہتی ہیں۔۔۔۔ جانیئے اس ویڈیو میں: pic.twitter.com/vIpGiSiy0A
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) November 14, 2023
لاہور پولیس نے جدید سائنسی انداز میں تفتیش کی تو پتہ چلا کہ قتل کرنے والے 4 ملزمان تھے جنہیں جلد گرفتار کر لیا گیا۔ جب ملزمان سے تفتیش کی گئی تو پتہ چلا کہ وہ چوری کی نیت سے لوہے کے گودام میں داخل ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر چوکیدار کو قتل کردیا۔ ملزمان کو یہ توقع نہیں تھی کہ گودام میں کوئی چوکیدار ہوگا جو مزاحمت بھی کرسکتا ہے۔ ملزمان نے چوکیدار کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اور چہرہ ڈھانپ کر راڈ سے وار کیے۔
لوہے کے راڈ سے لگنے والی چوٹوں کے نتیجے میں چوکیدار جان کی بازی ہار گیا۔ ملزمان 700 کلو لوہا چوری کرکے لے گئے۔ کریمنل ریکارڈ چیک کرنے پر پتہ چلا کہ ملزمان عادی مجرم ہیں جو پہلے بھی ڈکیتی کی وارداتیں کرچکے ہیں۔