اورنج لائن میٹرو ٹرین کے آزمائشی سفر کا آغاز، وزیر ٹرانسپورٹ نے افتتاح کیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اورنج لائن میٹروٹرین میں بزرگ اور خصوصی افراد اب مفت سفر کریں گے
اورنج لائن میٹروٹرین میں بزرگ اور خصوصی افراد اب مفت سفر کریں گے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: اورنج لائن میٹرو ٹرین کے آزمائشی سفر کا آغاز ہو گیا، وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب جہانزیب خان نے آزمائشی سروس کا افتتاح کیااور دیگر وزراء کےہمراہ ڈیرہ گجراں سے علی ٹاؤن تک کا سفر کیا۔

اورنج لائن میٹروٹرین ڈیرہ گجراں سے اپنی منزل علی ٹاؤن کی جانب آزمائشی سفر پر روانہ ہوئی۔ اورنج لائن ٹرین میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی، پنجاب حکومت کے خصوصی مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ سمیت اہم شخصیات سوار تھے۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین روٹ کے 26 اسٹیشنز پر2000 سے زائد پولیس افسران اور جوان ڈیوٹی پرتعینات کئے گئے۔

اورنج ٹرین کا 25.4 کلو میٹر ٹریک ایلی ویٹیڈ جبکہ 1.72 کلومیٹر انڈر گراؤنڈ ہے، 26 سٹیشنز میں سے 24 ایلی ویٹیڈ اور 2 انڈر گراؤنڈ ہیں۔ ٹرین کی زیادہ سے زیادہ رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے مگر ٹرین اوسطاً 34.8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔

ٹرین ڈیرہ گوجراں سے علی ٹاؤن تک 27 کلو میٹر کا فاصلہ 45 منٹ میں طے کرے گی مگر شہریوں کو ٹرین پر سفر کرنے کے لیے ابھی مزید 3 ماہ کا انتظار کرنا پڑے گا،اورنج ٹرین کو 3 ماہ تک آزمائشی طورپرچلا کراس کا مکینیکل، الیکٹریکل اوربریک سسٹم چیک کیا جائے گا۔

Image result for orange line train

بجلی سے چلنے والی اورنج ٹرین مکمل آٹومیٹک ہے، اس میں 200مسافروں کے بیٹھنے اور 800 کے کھڑے ہونے کی گنجائش ہے،ٹرین کو بلاتعطل بجلی سپلائی کرنے کے لئے دو بجلی گھر بنائے گئے ہیں،ٹرین کا کرایہ 40 سے 50 روپے فی کس مقرر کیے جانے کا امکان ہے جبکہ اس میں روزانہ ڈھائی سے پانچ لاکھ افراد سفر کرسکیں گے۔

سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے چار سال چار ماہ قبل اگست2015ءمیں اورنج لائن ٹرین کا کام شروع کرایاتھا، ایک ا عشاریہ 62 بلین ڈالر کی لاگت کے اس منصوبے کو دسمبر 2017ء میں مکمل ہونا تھا،لیکن عدالتی حکم امتناعی اورحکومتوں کی تبدیلی کےباعث یہ منصوبہ دوسال کی تاخیر کاشکار ہوا۔

کراچی میں بارش کے دوران درجنوں ہلاکتیں، کے الیکٹرک کو کروڑوں کا جرمانہ

قلیل ترین مدت میں مکمل کیے جانے والے منصوبے کی تکمیل دُگنی قیمت اور دُگنے وقت پر ہوئی اور اورنج لائن ٹرین کی لاگت 160 ارب روپے سے بڑھ کر 250 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

Related Posts