کراچی :پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ روزانہ ساڑھے چھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان کرنے والی پاکستان ا سٹیل ملز کو فروخت کرنے میں تاخیر نہ کی جائے۔
اس سفید ہاتھی کو روسی کمپنیوں کے سپرد کر دیا جائے یا سی پیک میں شامل کر دیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ا سٹیل مل ماہانہ 2 ارب روپے کا نقصان کر رہی ہے جبکہ موجودہ دور حکومت میں اس کے نقصانات 460 ارب روپے سے بڑھ کر 510 ارب روپے ہو چکے ہیں جن میں اضافہ جاری ہے۔
اس محکمے کے چیئرمین ابھی بھی اسے فعال بنانے اور اسکی پیداوار کو11 لاکھ ٹن سے شروع کر کے 33لاکھ ٹن تک پہنچانے کے لئے پر عزم ہیں جو مشکل لگتا ہے۔جس ادارے میں سی ای او کی آسامی جنوری 2013 سے خالی پڑی ہوئی ہے ۔
اسے بحال کرنے کی کوشش وقت کا ضیاع ہے جبکہ جو لوگ اسے کامیابی سے چلا چکے ہیں انھیں کوئی اہمیت دینے یا انکی خدمات حاصل کرنے کیلئے کوئی تیار نہیں ہے۔اسٹیل ملز کی بندش سے معیشت کو 11 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے مگر ایک با اثر مافیا اسے بند رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہے جسکی وجہ سے پیداواری عمل جون 2015 سے بند پڑا ہے جس سے یہ منافع بخش ادارہ معیشت پر بڑا بوجھ بن گیا ہے۔
مزید پڑھیں :سپریم کورٹ نے حکومت کواسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا