اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چانداور سورج گرہن سے جڑی ہوئی توہم پرستی کی کہانیاں موجودہ دور میں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِمملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ رواں سال کے دوران 6 گرہن میں سے 4 چاند گرہن جبکہ 2 سورج گرہن ہوں گے۔ رواں سال کا دوسراگرہن 14 دسمبرکو ہوگاجو پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکے گا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہاکہ آج مکمل سورج گرہن سندھ کے مشہور شہر سکھر اور اس کے گردونواح میں ہے جبکہ ملک بھر کے باقی شہروں اور علاقوں میں جزوی گرہن ہے۔سائنسی دور سے قبل قدیم زمانے میں انسان کا علم گرہن کے متعلق بے حد محدود تھا۔
وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ جب انسان کا علم بہت محدود تھا تو توہم پرستی بھی عروج پر تھی۔ ہر شے جو پسند آتی تھی، اسے خوش قسمتی اور جس چیز سے خوف آتاتھا، اسے عذاب سے جوڑ دیا جاتا تھا۔ گرہن بھی ایسا ہی عمل تھا تاہم اب اس کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ آج کے جدید دور میں سائنس نے چاند گرہن اور سورج گرہن کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، اس لیے اس سے منسلک توہم پرستی کی کہانیاں آخری سانسیں لیتی نظر آتی ہیں۔ انسان توہم پرستی سے نجات حاصل کر رہا ہے۔
اس سال چھ گرہن ہونے ہیں، چار چاند گرہن اور دو سورج گرہن۔اس سال کا دوسرا گرہن 14 دسمبر کو ہو گا لیکن وہ پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا۔ آج مکمل سورج گرہن سکھر اور اس کے گردو نواح میں ہے باقی علاقوں میں جزوی گرہن ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 21, 2020