حکومت کے لیے ایک اور کامیابی، مرزا محمد خان آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کے لیے ایک اور کامیابی، مرزا محمد خان آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب
حکومت کے لیے ایک اور کامیابی، مرزا محمد خان آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد : حکومتی امیدوار مرزا محمد خان آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ، جبکہ ان کے مدمقابل پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

حکومت نے ایک اور میدان سر کرلیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوار مرزا محمد خان آفریدی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار کو شکست دے دی۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ایوان میں موجود 98 سینیٹرز نے ووٹ کاسٹ کیے۔

ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے نتائج کا اعلان کیا کہ مرزا محمد آفریدی 54 ووٹ لے کر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے جبکہ مدمقابل اپوزیشن اتحاد کے مولانا عبدالغفور حیدری 44 ووٹ لے سکے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا اور یوں حکومتی امیدوار نے اپوزیشن امیدوار سے 10 ووٹ زیادہ لیے ہیں۔

بعد ازاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نومنتخب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے حلف لیا۔

اس سے قبل حکومتی امیدوار صادق سنجرانی  پی ٹی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 48 کے مقابلے میں 42 ووٹوں سے شکست دے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے۔

پریزائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے گنتی مکمل ہونے کے بعد کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے ہیں کیونکہ ان میں خانے کی جگہ یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگی ہوئی تھی جبکہ ایک بیلٹ پیپر پر دونوں امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا گیا جس کے باعث اسے مسترد کیا گیا۔

مظہر حسین شاہ نے نتیجے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صادق سنجرانی نے 48 ووٹ حاصل کیے جبکہ یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے۔ یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ فاروق ایچ نائیک نے مسترد ہونے والے 7 ووٹوں کو چیلنج کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گیلانی کو شکست، صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب

انہوں نے پریزائیڈنگ افسر کو مخاطب کرکے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ کمیٹی بنائیں لیکن آپ نے میری بات نہیں سنی، رولز میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ مہر کس جگہ لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ جن ووٹوں کی بات کر رہے ہیں ان میں مہر خانے کے اندر لگی ہوئی ہے باہر نہیں۔

اس پر صادق سنجرانی کے پولنگ ایجنٹ محسن عزیز نے کہا کہ رولز میں یہ کہیں لکھا کہ امیدوار کے نام کے اوپر مہر لگائی جائے، لکھا ہوا ہے نام کے سامنے خانے میں مہر لگائیں۔

یاد رہے کہ آج صبح پولنگ شروع ہونے سے قبل ایوان بالا میں پولنگ بوتھ کے قریب سے مبینہ طور پر خفیہ کیمرے برآمد ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن اراکین کے خدشات کے بعد نیا پولنگ بوتھ نصب کردیا گیا تھا۔

Related Posts