وفاقی و صوبائی وزراء کا کالعدم تحریکِ لبیک پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی و صوبائی وزراء کا کالعدم تحریکِ لبیک پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
وفاقی و صوبائی وزراء کا کالعدم تحریکِ لبیک پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: کالعدم تحریکِ لبیک پر پابندی کا فیصلہ وفاقی حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرنے لگا، وفاقی و صوبائی وزراء نے کالعدم مذہبی و سیاسی جماعت پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریکِ لبیک پر پابندی کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِ اعظم عمران خان پر شدید دباؤ ہے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد وفاقی و صوبائی وزراء سمیت حکمراں سیاسی جماعت کے اراکینِ اسمبلی تحریکِ لبیک پر پابندی کے مخالف ہیں۔

وزراء اور اراکینِ اسمبلی نے کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کو معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اراکینِ اسمبلی کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ آئندہ انتخاب میں مذہب کارڈ پی ٹی آئی کی سیاست تباہ کرسکتا ہے۔

اراکینِ اسمبلی نے کہا کہ ہمارے حلقے کے عوام فیصلے پر نالاں ہیں، اس پر فوری نظرِ ثانی کی جائے۔ کالعدم تنظیم پر پابندی کے معاملے پر اراکینِ اسمبلی کی قیادت علی محمد خان کر رہے ہیں۔ اراکینِ اسمبلی کے وفد نے وزیرِ اعظم سے 2 بار ملاقات کے دوران اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

حکمراں جماعت کے وزراء اور اراکینِ اسمبلی کا کہنا ہے کہ دیگر مذہبی جماعتیں بھی ٹی ایل پی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی نظر آتی ہیں۔ کس کس پر پابندی لگائی جائے گی؟ اگر پابندی کا فیصلہ واپس لینے میں تاخیر کی گئی تو مثبت نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق بعض اراکینِ اسمبلی کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی کا فیصلہ جذباتی بنیادوں پر کیا گیا جس کا اعلان پہلے ہوا اور کابینہ کو اس کی سمری بعد میں موصول ہوئی۔ علی محمد خان نے کہا کہ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو مجھ سمیت کئی اراکینِ اسمبلی مستعفی ہوسکتے ہیں اور تحریکِ انصاف چھوڑنے کو بھی تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنان رہا کرنے کا مطالبہ 

Related Posts