اٹلی، ڈوبنے والی کشتی پر سوار تارکین کا فی کس 22لاکھ ادا کرنے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کروٹون: اٹلی میں تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی، حادثے کے تنیجے میں 65 افراد جاں بحق ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ اسگلرز نے موت کا سفر کرنے والے تارکین سے فی کس 22 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

تفصیلات کے مطابق غیر قانونی طور پر سرحد پار جانے والے تارکینِ وطن میں سے ہر ایک نے 8 ہزار یوروز کی ادائیگی کی جو کم و بیش 22 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔ حادثے میں جاں بحق افراد میں سے 14 نابالغ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

یونان میں 2 ٹرینوں کا خوفناک تصادم، 29 افراد ہلاک، 85 زخمی

لکڑی سے بنی کشتی کٹرو کے ساحل سے 100 میٹر دور حادثے کا شکار ہو کر اتوار کی صبح سمندر میں ڈوب گئی۔ زندہ بچ جانے والوں کی تعداد کا تخمینہ 80 افراد لگایا گیا ہے۔ زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ کشتی گزشتہ ہفتے ترکی سے روانہ ہوئی۔

ترکی میں ازمیر سے روانہ ہونے والی کشتی میں کم وبیش 170 افراد سوار تھے۔ بہت سے مسافر افغانستان سے جبکہ متعدد مسافر عراق، شام اور پاکستان سے بھی تعلق رکھتے تھے۔ منگل کے روز سمندر سے مزید 2 لاشوں کو نکال لیا گیا۔

تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب جانے کے بعد اٹلی کی خاتون وزیر اعظم جارجیا میلونی نے یورپی رہنماؤں کو بھیجے گئے خط میں دیرینہ ہجرت کے معاملے پر فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تارکینِ وطن کو جان خطرے میں ڈالنے سے روکا جائے۔

حکام کا کہنا ہے کہ جتنے زیادہ تارکینِ وطن ایک ساتھ اپنا ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک کسی سہانے خواب کی تعبیر ڈھونڈنے نکلتے ہیں، اتنے ہی زیادہ افراد کی موت کا خدشہ ہوتا ہے۔ واقعے کے ذمہ دار 3 مشتبہ اسمگلروں میں سے 1 ترک جبکہ 2 پاکستانی بتائے جاتے ہیں۔

 

Related Posts