سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروا دی ہے جس میں سرکاری حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔
گرفتار ن لیگ رہنما و سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اب تک ایل این جی اسکینڈل کیس زیر سماعت ہے جس کے دوران انہیں رہائی نہیں دی گئی، ضمانت پر رہا کیا جائے۔
مفتاح اسماعیل کی ضمانت کے لیے دائر درخواست میں نیب کے ساتھ ساتھ وزارتِ قانون سیکریٹری کو بھی فریق نامزد کیا گیا ہے جبکہ شیخ عمران الحق کی ضمانت پہلے ہی منظور ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع کر دی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 19 نومبر کو ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے کیس میں نامزد ملزمان شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو عدالت پیش کیا گیا۔
شاہد خاقان عباسی نے عدالت کے روبرو مطالبہ کیا کہ انہیں یہ بتایا جائے ان کے خلاف کیس ہے کیا، ایک سال تک تماشا لگائے رکھا کہ مہنگی ایل این جی دی گئی اب انہیں پتہ چل چکا ہے پاکستان میں بھارت اور بنگلہ دیش سے سستی ایل این جی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب اب اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرے اور عوام کو بتائے کہ وہ غلطی پر تھا۔نیب پراسیکیوٹر نے قومی احتساب بیورو کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں پیش کی اور مؤقف اپنایا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے۔
مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع