کراچی : سندھ سرکار کی ہر شعبے میں لوٹ مار جاری ،زکوٰۃ فنڈ پر بھی ہاتھ صاف ہونے لگا۔سندھ میں زکوٰۃ فنڈز کے کروڑوں روپے سیاسی مقاصد کے لیے تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
سرکاری اسپتالوں نے زکوۃ فنڈز سے ادویہ ساز کمپنیوں کو 80 لاکھ روپے چیک کے بغیر ادا کردیے،گزارا الائونس کے 380ملین روپے فرضی ناموں پرتقسیم کیے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کوملنے والی مفت سہولیات کے عوض زکوٰۃ فنڈ میں سے پیسے کاٹ لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
دورجدید میں زکوٰۃ حاصل کرنے والے اداروں اورمستحقین زکوۃ کی فہرستیں دیگر ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کی بجائے سیاسی بنیادوں پرنامزد کیے گئے زکوٰۃ کمیٹیوں کے عہدیداروں کے توسط سے گمنام افرادمیں تقسیم کردیے گئے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کی طرف سے دس برس کے دوران تقسیم کی گئی زکوۃ فنڈز کی تقسیم کا آڈٹ بھی نہیں کرایا گیا ہے۔
زکوٰۃ وعشر آرڈیننس کے تحت زکوٰۃ فنڈزلینے اسپتال مریض سے کسی بھی مد میں فیس،پرچی فیس، ڈاکٹرفیس،آپریشن اورمریض کے علاج پراٹھنے والے اخراجات لینے کے پابند نہیں ہیں، تاہم سندھ کے سرکاری اسپتالوں نے زکوۃ فنڈزمیں سے مریضوں کے نام پر فیس کی وصولی سرجری دیگر اخراجات کی مد میں پیسے کاٹ کر خرچ کردیا ہے۔
سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی طرف سے ریکارڈ کی طلبی کے باوجودزکوۃ فنڈز کی تقسیم کا ریکارڈ پیش نہیں کیا جارہا ہے۔دوسری جانب کراچی کی زکوۃ کمیٹیوں کی جانب سے گزارا الائونس کے380ملین روپے فرضی ناموں پرتقسیم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے اورگذارہ الاؤنس کی سیاسی بندربانٹ کی شکایات حکومت سندھ کوموصول ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں 5 کی شدت کا زلزلہ شہر کو مٹی کا ڈھیر بنا سکتا ہے۔ماہرینِ ارضیات