ٹیکس نظام میں تبدیلی پر پارلیمان میں بحث کرائی جائے، مریم اورنگزیب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

maryam aurangzeb
ٹیکس نظام میں تبدیلی پر پارلیمان میں بحث کرائی جائے‘مریم اورنگزیب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پاکستان ریونیواتھارٹی کے قیام کے حکومتی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ٹیکس نظام میں تبدیلی پر پارلیمان میں بحث کرائی جائے،عمران صاحب ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے راستے میں آپ کی نااہلی، ضد اور تکبر رکاوٹ ہے۔

ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کاکہناتھا کہ ٹیکس مشینری کا وزیراعظم پر عدم اعتمادانتظامی و معاشی بحران کا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایف بی آر افسران کا وزیراعطم پر نیا نظام مفاد پرستوں کے ذریعے بنانے کا الزام سنگین ہے، آزادانہ تحقیقات کرائی جائے۔

مریم اورنگزیب نےکہا کہ عمران صاحب ٹیکس وصولیوں میں کمی کی وجہ چور، جھوٹا ، نااہل اور نالائق وزیراعظم ہے۔عمران صاحب ٹیکس ریوینیو میں تاریخی خسارہ عوام کا آپ پہ عدم اعتماد ہے۔

انہوں نےکہا کہ نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن)نے پانچ سال میں 97 فیصدٹیکس وصولی میں اضافہ کیا،مسلم لیگ(ن) 2003میں 1950 ارب ٹیکس وصولی کو 20183842 ارب کی ریکارڈ سطح تک لائی،عمران صاحب آپ کے پہلے ہی سال میں ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

ان کاکہناتھا کہ پاکستان ریونیواتھارٹی کے قیام کا فیصلہ آمرانہ، عاجلانہ، جاہلانہ اور تباہ کن ہے ،جب صنعت، زراعت، روزگار، دکان، مزدوری بند ہو تو ٹیکس کہاں سے آئے گا؟،عمران صاحب پالیسی ریٹ 13.25 فیصد ہوگا تو ٹیکس ریونیو کہاں سے آئے گا؟۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کو ریلیف فراہم کرنےکےلیےکوششیں مزیدتیزکرناہوں گی، وزیراعظم

مریم اورنگزیب نےکہاکہ مسلم لیگ (ن)کے آخری سال کے مقابلے میں پی ٹی آئی ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہ کرپائی،735 ارب کے ریکارڈ ٹیکس عائد کرنے کے باوجودپی ٹی آئی جولائی تا اکتوبرکا167 ارب کا ہدف پورا نہ کرسکی۔پاکستان ریونیواتھارٹی کے قیام سے پہلے حکومت تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کرے۔

ا نہوں نے کہا کہ عمران صاحب کی تبدیلی دراصل قومی اداروں کو تباہ کرنے کی منظم حکمت عملی ہے ،پہلے ہی ریونیو وصولیوں کا تاریخی خسارہ ہے، نئے بحران سے معاشی اہداف پورے نہیں ہوں گے۔

نالائق اور نااہل حکومت پاکستان کا معاشی دیوالیہ کرنے پر تلی ہوئی ہے ،اوپر نالائق بیٹھا ہوتو عوام کو روٹی، روزگار ملتا ہے نہ ہی معیشت اور ادارے چلتے ہیں،تکبر، ضد، دھونس اور دھمکی سے ادارے نہیں چل سکتے۔پی ایم ڈی سی، جی آئی ڈی سی، ایتھینول، اسپتالوں کی نجکاری، بجٹ سازی ہر جگہ حماقتوں کا مینا بازار لگا ہے۔

Related Posts