مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج مسلسل کرفیو کو 101 روز ہو گئے جبکہ بھارتی فوج نے بد ترین ظلم و ستم کا مظاہرہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے آج ضلع گندرپال کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا اور نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران 2 نہتے نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے انہیں شہید کردیا جس پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے بعد نافذ کردہ کرفیو 100ویں روز میں داخل ہوگیا ، 80 لاکھ مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے جبکہ وادی میں معمولاتِ زندگی بدستور معطل ہیں۔
کشمیر کے ساتھ ساتھ جموں اور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی کرفیو اور پابندیوں کا سلسلہ برقرار ہے جبکہ تمام علاقوں میں دکانیں، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں۔
مسلسل 3 ماہ سے زائد کرفیو کے باعث کشمیر میں کھانے پینے کی اشیاء، طبی ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کے باعث قحط جیسی صورتحال ہے جبکہ حریت رہنماؤں سمیت متعدد سیاسی لیڈروں کو جیلوں میں قید کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بابری مسجد کی جگہ فوری طور پر رام مندر کی تعمیر کا فیصلہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر آئندہ سال شروع کیے جانے کا امکان ہے جس کے لیے مکر سنکرانتی کے تہوار کے موقع پر سنگ بنیاد کی تقریب رکھے جانے کی اطلاعات ہیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بابری مسجد کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مندر کی تعمیر اور اس کے لیے ٹرسٹ کے قیام پر فوری عملدرآمد کیے جانے کا امکان ہے جس کے لیے حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کرے گی تاکہ مندر کی تعمیر تیز رفتاری سے مکمل کی جاسکے۔
مزید پڑھیں: نئی دہلی: بھارت کا بابری مسجد کی جگہ فوری طورپر رام مندر بنانے کا فیصلہ