ادبی میلے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں ادبی میلوں کا انعقاد کیا جارہا ہے جو ایک ایسے ملک کے غیر معمولی بات ہے جہاں خواندگی کی شرح کم ہے، فنون اور ثقافت ہمیشہ خطرے کی زد میں رہتا ہے اور پڑھنے کی عادتیں کم ہوتی جارہی ہیں۔

پچھلے کچھ سالوں میں ملک بھر میں ادبی میلے لگائے جارہے ہیں کراچی میں مصنفین اور لکھنے کا شوق رکھنے والوں کے لیے 3 روزہ ادب فیسٹیول کا اغاز ہوگیا ہے۔ پروگرام کے منتظمین کے مطابق ، پاکستان کے تاریخی اعتبار سے متمول اور متنوع ادب اور ثقافت کو طویل عرصے سے چیلنجز کا سامنا رہا ہے جس کے نتیجے میں اظہار رائے اور دقیانوسی تصورات کا تنوع ختم ہوگیا ہے۔

اس پروگرام میں مختلف پاکستانی زبانوں ، کتابوں کا افتتاح فیچر ٹاکس ، انٹرویوز ، مباحثے ، مشاعرے کے سیشن ، میوزک ، ڈانس ، تھیٹر ، کامیڈی ، طنزو مزاح ، فلم اور کتب میلے سجائے جائیں گے۔ یہ تہوار بے حد مقبول ہیں اورکرکٹ میچز اور کھانے کے فیسٹیولز کی طرح بڑی تعداد میں لوگ اس میں شرکت کرتے ہیں ۔

علاوہ ازیں اگلے ماہ کراچی لٹریچر فیسٹیول بھی منعقد کیاجائےگاجس نے اس طرح کے پروگراموں کی داغ بیل ڈالی۔ گذشتہ سال غیر یقنی معاشی صورتحال اور پاک بھارت خراب ہوتے تعلقات کے باوجود کراچی لٹریچر فیسٹیول کے دسویں ایڈیشن کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سندھ لٹریچر فیسٹیول اور حیدرآباد لٹریری فیسٹیول بھی منعقد کیے جائیں گے۔اور ممکن ہے کہ جلد اور کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر بھی ادبی میلے قائم کیے جائیں گے۔

ماضی کی بات کی جائے تو پہلے کبھی کبھارکتب میلےقائم کیے جاتے تھے لیکن فنون لطیفہ کے حوالے سے کسی قسم کے خاص پروگرام کا اہتمام نہیں کیا جاتھا ۔ اس طرح کے پروگراموں سے عوام کو نہ صرف تفریح کا ایک موقع میسر آتا ہے بلکہ مختلف مصنفین اور دیگر ادبی شخصیات کے ساتھ گفتگوکے کے علاوہ کتابیں خرید نے کا بھی موقع ملتا ہے ۔

کچھ لوگوں کے لیے ادبی میلے آزادی اظہار رائے کا بھی ذریعہ جہاں مختلف نظریات کے لوگوں کی گفتگو سننے کاموقع ملتا ہے۔ یہ میلے ایسے لوگوں کو بھی مواقع فراہم کرتے ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی آواز دبائی جارہی ہےاور وہ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں اور ایک سازگار ماحول میں دلائل دیئے جاتے ہیں۔

اس طرح کے پروگراموں اور ادبی میلوں کی پذیرائی کی جانی چاہیے جس سے زبان و ادب سے محبت بڑھتی ہے اور پڑھنے کی عادت پیدا ہوتی ہے۔ یہ ایک صحتمند معاشرے کی نشانی ہے جو فنون اور ثقافت کی ترویج کرتا ہے اور جہاں عوامی مقامات پر متبادل رائے پر بحث و مباحثے کیے جاتے ہیں۔

Related Posts