معروف پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی ہم جنس پرستی اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے بارے میں اپنے تبصروں کی وجہ سے اکثر خبروں میں رہتی ہیں۔
گزشتہ روزماریہ بی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک پیغام میں نوجوان نسل کی سوچ پر مایوس کا اظہار کیا اور لکھا کہ نوجوان نسل کی اسلام کے بارے میں نفرت اور غلط فہمیوں کو دیکھ کر مجھے دکھ ہوتا ہے۔
It saddens me to see the hate & misconceptions our younger generation has about Islam.
All the comments I see are from ppl who know nothing about the truth of Islam & have never read the Quran properly.
LGBTQ is not a subject to be taken lightly.
Federal Shariat Court listened to… pic.twitter.com/f43BJcbXC2— Maria.B: Woman=Adult Human Female (@RealMariaButt) September 27, 2023
انہوں نے کہا کہ میں اپنی پوسٹ پر جو بھی تبصرے دیکھ رہی ہوں وہ اُن لوگوں کی طرف سے ہیں جو اسلام کی سچائی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور شاید انہوں نے کبھی قرآن کو ٹھیک سے نہیں پڑھا ہے۔
فیشن ڈیزائنر کے مطابق ہم جنس پرستی ایسا موضوع نہیں ہے کہ اسے ہلکا لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے خواجہ سرا ایکٹ پر 2 سال تک سماعت کی اور پھر فیصلہ دیا کہ کیا چیز غیر اسلامی ہے۔
ماریہ بی نے اپنی ٹوئٹ میں خبردار کیا کہ مغرب سے آنے والی فنڈنگ بنیادی طور پر پاکستانی بچوں کو خراب کرنا چاہتی ہے اور ہم (پاکستانی) اس کا عدالت میں مقابلہ کریں گے۔
ملک کی سب سے بڑی فیشن ڈیزائنر کی مالک نے ان طریقوں پر تنقید کی جو پاکستانی سماجی و ثقافتی اصولوں کے خلاف بتائی جاتی ہیں۔