کراچی: وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کی جانب سے کنٹینر کلیئر کرانے کیلئے گورنر اسٹیٹ بینک کو خط ارسال کردیا گیا۔
بندرگاہوں پر صنعتی خام مال ودیگر اشیاء پر مشتمل طویل عرصے سے رکے کنٹینرز کی کلیئرنس کیلئے حکومت پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے، وفاق ایوان ہائے تجارت وصنعت پاکستان کی جانب سے اس مسئلے کے حل کیلئے گورنر اسٹیٹ بینک کو خط ارسال کردیا گیا ہے جس میں درآمد شدہ خام مال کی کلیئرنس کے مسئلے پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط کے مطابق تاریخ میں کبھی بھی اس سے قبل ایسے معاشی حالات پیدا نہیں ہوئے۔
نائب صدر ایف پی سی سی آئی شبیر منشاء نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کو تجارت و صنعت کے مختلف شعبوں سے شدید دباؤ کا سامنا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، مختلف اوقات میں سٹیٹ بینک کو درآمدی مال کی عدم دستیابی کی آگاہی کے باوجود کچھ نہیں کیا گیا۔
ملک کے مختلف شہروں میں پھل اور سبزیاں خریداروں کی پہنچ سے باہر ہوگئیں
خط میں کہا گیا ہے ایکسچینج کمپنیز کو ڈالر خرید کر امپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے، امپورٹرز ایکسچینج کمپنیز سے ڈالر خرید کر اپنا درآمدی مال کلیئر کراسکیں گے۔
شبیر منشاء نے خط میں مزید لکھا کہ درآمدات کی مد میں تمام اقسام کی ادائیگیوں کو 180 سے 365 دنوں کی حد تک توسیع دی جائے، درآمدی خام مال کی اوپن اکاونٹ کی سہولت دوبارہ بحال کی جائے۔
خط میں تجویز دی گئی ہے کہ درآمدی مال کیلئے ڈالر کا ازخود انتظام کرنے پر بینکنگ فنانشل انسٹرومنٹ کی شرط کو ختم کیا جائے۔