عمران خان کی 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان کی 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع
عمران خان کی 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے جمعہ کو سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد میں درج پانچ مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع کردی۔

17 مارچ کو ہائی کورٹ نے عمران خان کو 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت دی تھی، جن میں سے 5 ان کے خلاف اسلام آباد میں درج تھے۔

آج کی سماعت کے دوران جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انور حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔ عمران خان کی نمائندگی بیرسٹر سلمان صفدر نے کی۔

بیرسٹر صفدر نے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی درخواستوں پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں کہ وہ دوبارہ دائر کر دی گئی ہیں۔

عمران خان ان مقدمات میں ضمانت کے لیے 40 منٹ تک جوڈیشل کمپلیکس کے باہر کھڑے رہے لیکن اسلام آباد پولیس نے ان کے قافلے پر آنسو گیس کے شیل برسائے جانے کی وجہ سے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

بیرسٹر صفدر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا۔ اس کے باوجود اسلام آباد میں ان کے خلاف دو نئے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ عمران خان کے وکیل نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں وہ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس نہیں جا سکتے۔

وکیل نے کہا کہ ‘عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں اور انہیں سیکیورٹی کے خطرات لاحق ہیں،’ وکیل نے مزید کہا کہ حکومت نے ان کی سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔

جسٹس شیخ نے عمران خان کے وکیل سے کہا کہ انہیں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔

بیرسٹر صفدر نے جواب دیا، ‘ہم کل سے اس پر غور کر رہے ہیں، لیکن عمران خان کو سیکیورٹی کا مسئلہ ہے اور وہ اسلام آباد نہیں جا سکتے،’ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان آج ذاتی سیکیورٹی کے ساتھ عدالت آئے تھے۔

عدالت میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہیں اسلام آباد ٹول پلازہ سے عدالت تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگے۔

پولیس اور ایف سی کے اتنے اہلکار تعینات تھے کہ ایسا لگ رہا تھا کہ کوئی مجرم آ رہا ہے۔ پتھر برسائے جا رہے تھے، آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے تھے،میری جان کو خطرہ تھا، اس لیے ہم واپس (لاہور) آگئے۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ پاکستان کو جنگل کے قانون سے نکالنے کے لئے کھڑی ہے،عمران خان

انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر معمولی ہے۔ میرے خلاف دہشت گردی کے 40 مقدمات ہیں۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ”اس سے پہلے کسی سابق وزیر اعظم کے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا“۔

Related Posts