یومِ مزدور: محنت کی عظمت کا دن، مزدووں کی حالت زار

مقبول خبریں

کالمز

zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
zia-2
غزہ: امداد کی بحالی کے نام پر گھناؤنا منصوبہ!
zia
ٹرمپ کا خطرناک پروجیکٹ ایسٹر کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

"Labour Day: A Tribute to the Dignity, Struggle, and Rights of the Working Class"
India Today

یکم مئی کا دن دنیا بھر کے محنت کشوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ یہ دن محض تقاریر یا جلوس کا نام نہیں بلکہ اُن پسینے کی قسطوں کا اعتراف ہے جو ہر عمارت، ہر سڑک، اور ہر کارخانے کی بنیاد میں شامل ہے۔

مزدور کا پسینہ اگر انصاف سے چمکے، تو قومیں اندھیروں سے نکل کر اجالوں میں آتی ہیں۔
یومِ مزدور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ معیشت کا پہیہ صرف سرمایہ دار کی دولت سے نہیں، مزدور کی مشقت سے گھومتا ہے۔ جو ہاتھ دن بھر مشین چلاتے ہیں، وہی ہاتھ شام کو خالی جیب میں چپ چاپ سمٹ جاتے ہیں۔ کیا یہ انصاف ہے؟

محنت کرنے والے ہاتھ جب رزق کی تنگی سے لرزتے ہیں، تو یہ نظامِ دنیا کے چہرے پر طمانچہ ہوتا ہے۔
یومِ مزدور اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم مزدور کو صرف ہمدردی نہیں، برابری کا درجہ دیں۔ جو درخت لگائے، وہ پھل بھی کھائے۔ جو اینٹ رکھے، وہ سایہ بھی پائے۔

مزدور کی عزت تب ہوگی، جب اس کی مزدوری وقت پر اور پورے حق کے ساتھ ادا ہوگی۔
دنیا بھر میں مزدوروں کی جدوجہد کوئی نئی بات نہیں۔ شکاگو کے مزدوروں نے جو قیمت دی، وہ صرف آٹھ گھنٹے کی ڈیوٹی کا مطالبہ نہ تھا، بلکہ انسانی وقار کی بحالی کا مطالبہ تھا۔ اُن کی قربانی نے دنیا کو یہ سبق دیا:”محنت کے بغیر ترقی ایک دھوکا ہے، اور مزدور کے بغیر ترقی ایک ظلم۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں آج بھی مزدور کئی چیلنجز سے دوچار ہے:
کم اجرت
سوشل سیکورٹی
ہیلتھ انشورنس
بچوں کی تعلیم تک محدود رسائی
خواتین مزدوروں کااستحصال

جب تک معاشرے میں مزدور کا بچہ اسکول نہیں جائے گا، اُس دن کو ‘یومِ مزدور’ کہلانا زیب نہیں دیتا۔
یومِ مزدور صرف سرکاری تعطیل کا دن نہیں، بلکہ قومی خود احتسابی کا موقع ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا ہم نے واقعی محنت کش طبقے کو اس کا مقام دیا؟ کیا ہم نے اس کے حقوق کی حفاظت کی؟ کیا ہم نے اس کا سہارا بننے کے بجائے اسے استحصال کا نشانہ نہیں بنایا؟

جو طبقہ قوم کا پہیہ چلاتا ہے، اسے کبھی روکنے کی ضرورت نہیں — صرف سہارا دینے کی ضرورت ہے۔

یومِ مزدور ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ محنت میں عظمت ہے، لیکن محنت کو سہارا دینا ہماری قومی اور مذہبی ذمہ داری ہے۔ قرآن مجید میں بھی مزدور کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے دینے کا حکم دیا گیا ہے:

مزدور کو اُس کی اجرت پسینہ خشک ہونے سے پہلے دو۔” (حدیثِ نبوی ﷺ)

آئیے، آج کے دن صرف ایک دن کی روایتی سرگرمی نہ کریں بلکہ عہد کریں:
ہم مزدور کو عزت دیں گے
ہم محنت کو سرعام سراہیں گے
ہم اُن کے حقوق کے لیے آواز بنیں گے
ہم سستے داموں مزدوری کروانے کے خلاف آواز اُٹھائیں گے
ہم خواتین اور بچوں کے مزدورانہ استحصال کے خلاف کھڑے ہوں گے

یاد رکھیں! جو قوم مزدور کا ہاتھ تھام لیتی ہے، قدرت اُس کے قدم چومتی ہے۔”

Related Posts