نریندر مودی پر تنقید، انتہا پسندغصے میں آگئے، کے آرکے سے بدتمیزی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نریندر مودی کو فقیر کہنے پر انتہا پسندغصے میں آگئے، کے آرکے سے گالم گلوچ
نریندر مودی کو فقیر کہنے پر انتہا پسندغصے میں آگئے، کے آرکے سے گالم گلوچ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

انڈین شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار اور فلمی ناقد کمال راشد خان (کے آر کے) بھارتی وزیر اعظم پر تنقید کرنے پر انتہا پسندوں کے غم و غصے کا شکار ہو گئے۔ نریندر مودی کے مداحوں نے مشہور فنکار سے بدتمیزی کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی اداکار کے آر کے نے کہا کہ مودی جی خود کہتے ہیں کہ میں فقیر ہوں، چائے والا ہوں، چوکیدار ہوں، اگر میں کہتا ہوں تو غلط کیسے ہوا؟

https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1477522621692588032

ٹوئٹر پیغام میں اداکار کے آر کے نے کہا کہ نریندر مودی کو چائے والا کہنا بھگتوں (مداحوں) کو برا کیوں لگتا ہے؟ بھگت مجھے گالیاں کیوں دیتے ہیں؟واضح رہے کہ کمال راشد خان کو فلموں پر تنقید کرنے پر بھی عوامی نکتہ چینی کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یحالی تاشیانے صنف آہن میں سجل علی کو بہترین ساتھی قراردیدیا

علیزے شاہ کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی اے کو شکایت 

خود کو ہندو نیشنلسٹ کہنے والے ایک سوشل میڈیا صارف نے ٹوئٹر پر کمال راشد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ فلمسازوں پر تنقید کرتے ہیں؟ کیا آپ کی اتنی اوقات ہے؟ جس پر کے آر کے خاموش نہ رہ سکے۔

کمال راشد خان نے کہا کہ میں بھارت کے کسی بھی دوسرے فلم ساز کے مقابلے میں زیادہ امیر، زیادہ باصلاحیت اور زیادہ مشہور ہوں۔ آپ بھی مجھے فالو کرتے ہیں اور میری تعریف کرتے ہیں، یہ ہے میری اوقات۔ 

https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1477515038286094337

کے آر کے سے گالی گلوچ کی مبینہ وجوہات

بھارتی اداکار کمال راشد خان ہندوتوا سوچ اور آر ایس ایس کے نظریات کی مخالفت میں سوشل میڈیا پر پیغامات جاری کرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں نریندر مودی کے چاہنے والوں کی گالی گلوچ سہنی پڑتی ہے۔

 اپنے ٹوئٹر پیغام میں کے آر کے نے کہا کہ میں خوب کھل کر ہنستا اور دکھ محسوس کرتا ہوں جب بھی یہ دیکھتا ہوں کہ دو ٹکے کے نارنگی اور سنگترے موہن داس کرم چند گاندھی، جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی کو گالیاں دیتے ہیں۔

https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1477502915665399812

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ٹیپو سلطان، بابر اور اکبر وغیرہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ آپ کو پورا حق ہے کہ انہیں گالیاں دیں اگر آپ کی اوقات ان کے بال برابر بھی ہو۔ اگر ایسا نہیں ہے تو اپنی زبان بند رکھیں۔ 

Related Posts