اسلام آباد: وفاقی حکومت نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شعبہ گیس کو نو ارب روپے کا پیکیج دیا ہے جس کے تحت کرک اور کوہاٹ کے بلاکس میں بوسیدہ گیس پائپ لائنیں تبدیل کی جائیں گی۔
یہ اقدام گیس کی مسلسل ہونے والی چوری اور یو ایف جی کو روکنے کے لیے کیا جارہا ہے۔ وزارتِ پٹرولیم کے تحت دئیے جانے والے اس پیکیج سے خیبر پختونخواہ کے اضلاع میں مختلف گیس فیلڈز کو آپس میں نئی پائپ لائنوں سے منسلک کرکے گیس فراہمی کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔
کرک، کوہاٹ اور بنوں کے اضلاع میں گیس فیلڈز کی وقتاً فوقتاً نئی دریافتوں سے گیس پائپ لائن نیٹ ورک کو درست کرنے کی ضرورت پیش آ رہی ہے کیونکہ موجودہ نیٹ ورک تقریباً پچیس سے تیس سال پرانا ہے۔
گیس کی بوسیدہ پائپ لائنیں لیک یا چوری کیے جانے کی وجہ سے قومی وسائل کے ضیاع کا سبب بن رہی ہیں۔ لوگ ان میں سے اپنی لائنیں نکال کر گھروں، ہوٹلوں یا بھٹیوں وغیرہ میں گیس چوری کرکے استعمال کرتے ہیں۔ اس سے لاکھوں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچتا ہے جو قوم کے لیے ناقابل تلافی ہے۔
وزارتِ پٹرولیم کے مطابق گیس فیلڈز میں کی جانے والی چوری ایل این جی کی درآمدات میں اضافے کا سبب بنتی ہے جس سے ملک کو شدید مالی نقصان پہنچتا ہے۔
امید کی جارہی ہے کہ نو ارب روپے کے وفاقی پیکیج کے بعد صورتحال بہتر ہوجائے گی اور گیس چوری روکنے میں مدد ملے گی جس سے زرِ مبادلہ کا خسارہ بھی کم ہوگا۔
یاد رہے کہ ملک کی معاشی صورتحال تشویشناک ہے اور بجلی اور گیس کے ساتھ ساتھ ٹیکس چوری بھی بڑھتی جا رہی ہے ۔اس صورتحال کے تدارک کے لیے 8 اگست کو چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لیے کراچی میں 228 بڑی بوتیکس کو نوٹس جاری کردئیے تھے۔
مزیدپڑھیئے: ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 950 روپے فی تولہ کا اضافہ