کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے پرانی سبزی منڈی کی اربوں روپے مالیت کی 11 ایکڑ اراضی کو56 کروڑمیں نیلام کردیا ، نیلامی کے بعد جلد بازی میں سٹی کونسل سے منظوری بھی لے لی گئی۔
اپوزیشن جماعتوں نے سخت اعتراض اٹھاتے ہوئے فوری طور پر نیلامی منسوخ کرنے اور نیلامی کمیٹی میں حزب اختلاف کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اس حوالے سے جمعرات کو سٹی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تو اس کا ایجنڈا تبدیل کر کے ضمنی ایجنڈا اراکین کونسل کو تھما دیا گیا جس میں مذکورہ اراضی کی نیلامی کی منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ تھی جبکہ اصل ایجنڈے کو موخر کردیا گیا جس پر کونسل اراکین سراپا احتجاج ہو گئے۔
سٹی کونسل کے اجلاس میں شور شرابے کے دوران اراضی ٹھکانے لگانے کی منظوری لے لی گئی، اس حوالے سے حزب اختلاف کی جماعتوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم اس کرپشن زدہ نیلامی کو نہیں مانتے اور اس میں میئر کراچی وسیم اختر، میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان سمیت متعلقہ افسران کی کرپشن واضح ہے۔
سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ پرانی سبزی منڈی کی قیمتی اراضی ٹھکانے لگانے کی جماعت اسلامی اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والے دونوں ہاتھوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں، ان کو معلوم ہے کے یہ آخری باری ہے، انہوں نے چائنہ کٹنگ کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، انکو یہ زمین فروخت کرنے کی اجازت کس نے دی ؟،کس قانون کے تحت یہ کرپشن کے عالمی ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ موخر کرنے کی ہدایت