لاہور:پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کیس میں سابق وزیرریلوے اورن لیگی رہنما خواجہ سعدرفیق اوران کے بھائی خواجہ سلمان رفیق پرفردم جرم عائد کردی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت 13ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے مقدمے کے گواہان کوطلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے کیس کی سماعت کی ،دوران سماعت خواجہ برادران کے وکیل نے درخواست جمع کرائی کہ ریفرنس کی مکمل نقول فراہم نہیں کی گئیں،اس پر نیب پراسیکیوٹر نے تمام دستاویزات پیش کر دیں۔عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ ریفرنس میں بےضابطگیوں کے الزام پرخواجہ برادران پرفردجرم عائدکی تون لیگی رہنماؤں کے وکیل نےاس کی مخالفت کرتےہوئےدستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے 7 دن کی مہلت طلب کرلی۔
وکیل کا کہناتھا کہ آئین کے تحت کسی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع دیے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی،عدالت کودیکھناچاہیے کہ کیا فرد جرم عائد کرنے کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں۔سماعت کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں پر فرد جرم عائد کردی، خواجہ برادران نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے نیب کے دائرہ کار کو چیلنج کردیا اور مؤقف اپنایا کہ کمپنی سے متعلق کیس ہے، جو نیب کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتا۔
عدالت نے مزید سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کرتےہوئےنیب حکام اور گواہان کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔
پیشی کےموقع پرعدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا جرم جمہوریت کے لیے جدوجہد ہے، ٹرائل میں بے گناہی ثابت کریں گے۔ ان کا کہناتھا کہ حکمرانوں نے عوام کے سوا دوسو ارب روپے کوذاتی پیسہ سمجھ کر معاف کر دیا جو پاکستان کے غریب عوام کے ساتھ سنگین مذاق اورظلم عظیم ہے۔ سعدرفیق کا کہناتھا کہ حکمران بتائیں کشمیر ایشو پر اب تک او آئی سی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟
یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں،خواجہ سعدرفیق پرالزام ہے کہ انھوں نے اہليہ اور بھائي کے ذريعے سوسائٹی بنائی۔خواجہ برادران منصوبے سے غير قانونی فوائد حاصل کرتے رہے اوران کےنام سے 40 کنال کے اراضی موجودہے۔ نیب کی تفتیشی رپورٹ کےمطابق سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔خواجہ برادران پر منصوبے کی توسيع اور مارکيٹنگ کے ليے اختيارات کے ناجائز استعمال کا بھی الزام ہے۔