مودی حکومت کا کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا صدارتی حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

'Go back Modi': India protesters condemn PM's visit to Kolkata

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی دہلی: مودی حکومت نے ایک صدارتی حکم کے ذریعے  کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے اور کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے راجیہ سبھا کی پارلیمنٹ میں صدارتی بل پیش کیا جس کے تحت آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ بھارتی اپوزیشن نے اس بل پر شدید احتجاج کیا اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق صدارتی بل کو غیر آئینی اور ظلم پر مبنی قرار دیا۔ 

آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے مطابق کشمیر کی ریاست کو جو خصوصی حیثیت حاصل تھی ، وہ ختم کردی گئی ہے اور اب کشمیر ریاست کی بجائے وفاقی یونین کہلائے گا۔

مودی حکومت کے صدارتی آرڈیننس کے مطابق کشمیر کی قانون ساز اسمبلی ہوگی اور جموں و کشمیر کی وادی کو لداخ سے الگ کر دیا جائے گا۔لداخ وفاق کے زیر انتظام علاقہ  قرار دیاگیا ہے  جس کی الگ قانون ساز اسمبلی ہوگی ۔

کشمیر کی آئینی حیثیت سے چھیڑ چھاڑ مودی حکومت کی کشمیر میں بھارتی ہندوؤں کو اسرائیل کی طرز پر بسانے کی پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت کشمیریوں کو ان کے وطن سے آہستہ آہستہ بے دخل کردیا جائے گا۔

Related Posts