کراچی کے صنعتکاروں نے بجٹ کو غیر حقیقی قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

کراچی کی تاجر اور صنعتکار برادری نے وفاقی بجٹ 2025-26 کو غیر واضح اور حقیقت سے دور قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

بزنس مین گروپ کے رہنما زبیر موتی والا نے کہا کہ جب گزشتہ سال کے معاشی اہداف حاصل نہیں ہو سکے تو نئے بلند اہداف کی بنیاد کیا ہے؟ بجٹ میں صرف محصولات کا ہدف رکھا گیا مگر معیشت کو فروغ دینے کا کوئی منصوبہ نہیں دیا گیا۔

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے کہا کہ صنعتوں، برآمدات اور کراچی کے مسائل کو بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کے فور منصوبے کے لیے مختص رقم کو ناکافی قرار دیا اور کہا کہ مہنگی بجلی، بلند شرح سود اور ٹیکس بوجھ میں اضافہ برآمدات کے لیے نقصان دہ ہے۔

سابق صدر انجم نثار اور بیوروکریٹ یونس ڈھاگا نے بھی بجٹ کو عوام اور کاروباری طبقے کے لیے مایوس کن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ روزگار کے مواقع دیے گئے، نہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے گئے۔

تاجر برادری کا مطالبہ ہے کہ بجٹ میں عملی اصلاحات، کاروبار دوست پالیسیوں اور برآمدات کو بڑھانے پر توجہ دی جائے تاکہ معیشت مستحکم ہو سکے۔

Related Posts