سرکلر ریلوے کی بحالی کا آغاز، پہلی ٹرین 19 نومبر سے چلائی جائے گی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سرکلر ریلوے کی بحالی کا آغاز، پہلی ٹرین 19 نومبر سے چلائی جائے گی
سرکلر ریلوے کی بحالی کا آغاز، پہلی ٹرین 19 نومبر سے چلائی جائے گی

پاکستان ریلوے نے 5 روز بعد کراچی سرکلر ریلوے کی مرحلہ وار بحالی کا آغاز کر نے کا اعلان کیا ہے، پہلی ٹرین 19 نومبر کو چلائی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق سرکلر ریلوے کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد ہوگی، مہمانِ خصوصی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد ہوں گے، ابتدائی طور پر کراچی سرکلر ریلوے پپری سے لانڈھی اور اورنگی ٹاؤن تک چلائی جائے گی۔ ایک روز میں 4 ٹرینیں پپری اور 4 اورنگی سے روانہ ہوں گی جس کے اوقات صبح 7 اور 10 بجے اور دوپہر 1 اور 4 بجے کے ہوں گے۔

کراچی سرکلر ریلوے کے مکمل 60 کلومیٹر کے سفر کا کرایہ 50 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر 10 اسپیشل کوچز پاکستان ریلوے کیرج فیکٹری اسلام آباد میں تیار کی گئی ہیں۔ محکمۂ ریلوے نے فروری سے نومبر تک تیز رفتاری سے کے سی آر کی بحالی کا پہلا مرحلہ مکمل کیا ہے۔

مجموعی طور پر کے سی آر ٹریک 44 کلو میٹر طویل ہے جس میں سے 30 کلو میٹر لوپ لائن اور 14 کلو میٹر مین لائن شامل ہیں۔ 20 اسٹیشنز میں 15 لوپ لائنز اور 5 مین لائنز ہیں جبکہ پورے ٹریک پر 24 لیول کراسنگ یعنی پھاٹک بھی موجود ہیں۔ پہلے مرحلے میں کراچی سٹی سے اورنگی اسٹیشن تک 14 کلومیٹر ٹریک بحال کیا گیا ہے۔

منصوبے کے تحت پہلی ٹرین آج سے 5 روز بعد چلائی جائے گی، جو 19 نومبر کو پپری مارشلنگ یارڈ سے صبح 7 بجے روانہ ہوگی۔ پپری سے اورنگی کا سفر 2 گھنٹے 50 منٹ میں طے ہوگا۔ ٹرین ائیر پورٹ کے راستے وزیر مینشن سے اورنگی پہنچے گی۔

ہر اسٹاپ پر ٹرین 1 منٹ رکے گی، ابتدائی طور پر ٹرین کو دن میں 4 بار چلایا جائے گا۔ آج سرکلر ٹرین کی بوگیاں راولپنڈی اسلام آباد سے کراچی روانہ کی جارہی ہیں، کئی مقامات پر سرکلر ریلوے ٹریک کی حالت مخدوش بھی ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: سرکلر ریلوے کیس، سندھ حکومت کو توہین عدالت کے نوٹس جاری

Related Posts