اسلام آباد: ایف آئی اے نے جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کے اہم ملزم ناصر جنجوعہ سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتاری سائبر کرائم کورٹ کی طرف سے ملزمان کی ضمانتیں خارج کیے جانے کے بعد عمل میں لائی گئی۔
سائبر کرائم کورٹ میں جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس میں ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے درخواست پیش کی گئی۔ سائبر کورٹ کے جج طاہر خان نے درخواستوں پر طرفین کے دلائل سنے ۔ وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے جج کو براہِ راست بلیک میل نہیں کیا، نہ ہی ان لوگوں نے کوئی ویڈیو بنائی تھی۔ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا
اسسٹنٹ ڈائریکٹر(لیگل) ایف آئی اے کلیم اللہ تارڑ نے ضمانتوں میں توسیع نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری ضروری ہے کیونکہ ان کے خلاف ٹھوس شواہد اور ثبوت ہیں۔ اگر ہمیں گرفتاری کی اجازت دی جائے تو ہم ثابت کردیں گے کہ ان سب کا معاملے میں خاص کردار ہے۔ مزید تفتیش کے لیے گرفتاری کا حکم دیاجائے۔
طرفین کے دلائل ختم ہوتے ہی معزز جج طاہر خان نے ناصر جنجوعہ ، غلام جیلانی اور خرم یوسف کی عبوری ضمانتیں خارج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ ایف آئی اے حکام نے تینوں ملزمان کو کمرۂ عدالت کے قریب گرفتار کر لیا۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے ویڈیو اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ہائی کورٹ میں رپورٹ کرتے ہی معطل کر دیا اور حکم جاری کیا کہ ان کی انکوائری کی جائے۔احتساب عدالت اسلام آباد کے سابق جج کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں معطل کیا گیا ۔
مزید پڑھیں: ویڈیو اسکینڈل، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو معطل کر دیا گیا