یوکرین کشیدگی، امریکا کی روسی صدر کو فیصلہ کن ردِ عمل کی دھمکی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوکرین کشیدگی، امریکا کی روسی صدر کو فیصلہ کن ردِ عمل کی دھمکی
یوکرین کشیدگی، امریکا کی روسی صدر کو فیصلہ کن ردِ عمل کی دھمکی

واشنگٹن / ماسکو: یوکرین پر جنگ کے بادل منڈلانے لگے، کشیدگی کے تناظر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور یوکرین پر ممکنہ حملے کی صورت میں فیصلہ کن ردِ عمل کی دھمکی دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر نے روسی ہم منصب سے کہا کہ یوکرین میں در اندازی پر فیصلہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

اکتیس مارچ تک عمرہ اجازت نامے جاری کرائے جاسکتے ہیں، سعودی عرب 

وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلیفونک رابطے کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ روسی جارحیت سے بڑے پیمانے پر مشکلات سامنے آئیں گی، عالمی برادری کے آگے روس کا مؤقف کمزور ثابت ہوگا جبکہ امریکا سفارتکاری سمیت دیگر معاملات کیلئے تیار ہے۔

واضح رہے کہ یوکرین کشیدگی کے تناظر میں جو بائیڈن حکومت کو امریکی اپوزیشن کی جانب سے بھی شدید تنقید کا سامنا ہے جو صدر کو بزدل تک کہنے سے گریز نہیں کرتے۔ روس سفارت کاری کی بجائے فوجی ایکشن کا راستہ بھی اختیار کرسکتا ہے۔

حال ہی میں امریکا اور اتحادی ممالک نے روس پر الزام عائد کیا کہ پیوٹن انتظامیہ یوکرین میں کٹھ پتلی حکومت لانے کی خواہش مند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روس یوکرین پر چڑھائی کے عزائم ظاہر کرتا ہے۔ سرحد پر فوج میں اضافہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ 

Related Posts