غزہ کے مسیحیوں کو کرسمس کے موقع پر اسرائیل جانے کی اجازت مل گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Israel

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تل ابیب: اسرائیل نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقے غزہ میں رہنے والے مسیحیوں کو کرسمس کے موقع پر یروشلم اور مغربی کنارے جانے کی اجازت دی جائے گی۔

قبل ازیں یروشلم میں مسیحی رہنماؤں نے غزہ کے عیسائیوں پر عائد سفری پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حکام سے ان پابندیوں کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔

اس کے بعد اسرائیلی حکومت کی طرف سے کرسمس کی چھٹیوں سے صرف دو دن قبل اعلان کیا گیا کہ غزہ کے مسیحیوں کو یروشلم آنے کی اجازت دی جائے گی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سن 2007 میں غزہ پر حماس کے کنٹرول کے بعد سے اسرائیل اور مصر نے اس علاقے پر سخت ترین پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

غزہ میں رہنے والے تمام باشندوں کو علاقے سے باہر جانے کے لیے اجازت نامہ لینا پڑتا ہے۔ ماضی میں مذہبی مقامات کا دورہ کرنے اور اپنے کنبے سے ملاقات کرنے کے لیے اسرائیل اجازت نامے جاری کرتا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے 25دسمبر اور27دسمبرکو صوبے میں عام تعطیل کااعلان کردیا

اس سال یہ بات واضح نہیں تھی کہ کرسمس کی چھٹیوں پر مسیحیوں کو یروشلم اور مغربی کنارے جانے کی اجازت مل پائے گی یا نہیں۔

اس غیریقینی صورت حال کی وجہ سے یروشلم میں مسیحی رہنماؤں نے ناراضی کا اظہار کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ وہ پابندی کو ختم کرنے کے لیے اسرائیلی حکام سے اپیل کریں گے۔

فلسطینیوں کے لیے سول امور کی نگراں اسرائیلی ایجنسی سی او جی اے ٹی نے مسیحیوں کو اجازت دینے کے حوالے سے ٹویٹر پر اعلان کیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کا جائزہ لینے کے بعد عمر کی کسی تفریق کے بغیر انہیں اجازت نامہ جاری کیا جائے گا۔

سی او جی اے ٹی نے مزید کہا کہ اس سال غزہ کے ایک سو مسیحیوں کو کرسمس کے دوران بیرون ملک سفر پر جانے کی بھی اجازت دی جائے گی۔

غزہ میں تقریباً ایک ہزار مسیحی آباد ہیں، جو اس علاقے میں رہنے والی دو ملین آبادی کا بہت چھوٹا سا حصہ ہے۔ ان میں سے بیشتر یونانی آرتھوڈکس مسیحی ہیں جب کہ کیتھولک مسیحیوں کی تعداد ایک چوتھائی ہے۔

Related Posts