عالمی دباؤ نظر انداز، اسرائیل نے رفح کا محاصرہ کرلیا، لاکھوں فلسطینیوں کی جانیں خطرے میں

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو العربیہ

امریکی انتباہ اور عالمی دباؤ کے باوجود اسرائیل نے رفح کا چاروں طرف سے ٹینکوں اور بھاری اسلحے کے ذریعے محاصرہ کرکے حملوں کی تیاری کرلی ہے، جس سے لاکھوں فلسطینیوں کی شہادت کا خدشہ ہے۔

العربیہ کے مطابق امریکی عہدیداروں نے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اسرائیل نے آنے والے دنوں میں وسیع پیمانے پر دراندازی کرنے کے لیے رفح کے مضافات میں کافی افواج کو متحرک کر دیا ہے۔

سی این این کےمطابق انہوں نے مزید کہا کہ سینئرامریکی حکام کو یقین نہیں ہے کہ آیا تل ابیب نے بے گھر فلسطینیوں سے بھرے شہر پر ایک جامع حملہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے، کیونکہ ایسا جوبائیڈن انتظامیہ کے لیے ایک بڑا چینلج ہے۔

لیکن پیر کے روز ایک عہدیدار نے خبردار کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں اس وقت مقیم دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کے ممکنہ انخلاء سے قبل خوراک، صحت عامہ اور پناہ گاہ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سمیت مناسب تیاری مکمل نہیں کی ہے۔

اگر اسرائیل رفح میں ایک بڑی زمینی کارروائی شروع کرتا ہے تو یہ امریکہ کی طرف سے مہینوں پہلے جامع حملے کو ترک کرنے کے لیے دی گئی وارننگ کی خلاف ورزی تصور ہوگی۔

گذشتہ دنوں امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ رفح پر وسیع پیمانے پر حملہ ‘سرخ لکیر’ عبور کرنے کے مترادف ہوگا۔

امریکی صدر نے ‘سی این این’ کے ساتھ اپنے انٹرویو میں اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اگر اس نے یہ قدم اٹھایا تو ان کا ملک اسرائیل کو ہتھیاروں کی مزید ترسیل روک دے گا۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل پیر کے روز انتباہ کو دہرایا کہ رفح میں کوئی بھی بڑی فوجی کارروائی ایک غلطی ہوگی، جبکہ تل ابیب نے اعلان کیا کہ اس کے دعوے کے مطابق اس کی موجودہ کارروائیاں مخصوص نوعیت کی ہیں جنہیں جامع کارروائی کا نام نہیں دیا جا سکتا۔

Related Posts