تصویری تجزیہ، حماس کے جواب میں اسرائیل کے فلسطینی شہریوں پر حملے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

غزہ: اسرائیل پر حماس کے ’طوفان الاقصیٰ‘ آپریشن  کے جواب میں غزہ پر اسرائیلی بمباری سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 480 سے تجاوز کر گئی جبکہ 1900 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

قبل ازیں حماس کے رہنما محمد دیف نے کہا کہ ”ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب بہت ہو چکا ہے“ جبکہ سوشل میڈیا پر حماس کے حملوں اور اسرائیلی فوجیوں کو قیدی بنائے جانے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوگئیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حالتِ جنگ میں ہے اور حماس کے حملوں کی وہ قیمت دینا ہوگی جس کی ماضی میں مثال نہیں ملے گی۔

اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ’اسرائیل کو اپنا اور اپنے شہریوں کا تحفظ کرنے کا حق ہے۔

جبکہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کو حماس کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ داغنے اور زمینی حملوں میں کم از کم 250 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ 

فلسطین پر نئے حملوں کے آغاز کیلئے اسرائیلی فوج نے اپنے ہزاروں رضاکاروں کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا اور خدشہ یہ ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں زمینی حملے کرے گی جبکہ موجودہ اسرائیل فلسطین صورتحال گزشتہ مئی کے بعد سے کشیدہ ترین ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق حملوں کا آغاز حماس نے کرتے ہوئے ہزاروں میزائل داغے جن میں سے کچھ مقبوضہ بیت المقدس اور اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں بھی گرے۔

سلطان برونائی کے عالی شان محل میں کیا کیا ہے؟

حماس ٹی وی کے بیان کے مطابق ابتدائی طور پر 5000 کے علاوہ مزید 2000 راکٹ فائر کیے گئے جس سے داغے گئے میزائلوں کی کل تعداد 7000  تک جا پہنچی ہے۔حماس کی جانب سے اس کا پہلے ہی اعلان کردیا گیا تھا۔ 

Related Posts