8سالہ بچی سے زیادتی، اسلام آباد پولیس نے واقعہ کو کمائی کا ذریعہ بنالیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Islamabad police use the rape incident as a source of income

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:شہر اقتدار میں 8 سالہ بچی سے زیادتی کا واقعہ پولیس کیلئے کمائی کا ذریعہ بن گیا، پولیس نے ملزم سے سازباز کرلی، متاثرہ بچی کی والدہ سےپیسے اینٹھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

تھانہ گولڑہ کی حدود چونگی نمبر 26 میں ایک ماہ قبل معصوم ننھی بچی ایمان جس کی عمر آٹھ سال ہے اس کو 22 سال کے جوان شخص نے درندگی کا نشانہ بنایا تھا ۔

ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پولیس ٹال مٹول کرتی رہی لیکن پھر ایف آئی آر درج ہوگئی ایک ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ نہیں کرایا گیا ۔

تھانہ گولڑہ کے اے ایس آئی آصف رضا نے بچی کی والدہ نسیم بی بی سے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے پیسوں کا مطالبہ کیا تو انتہائی غریب خاتون نسیم بی بی نے اہل محلہ سے تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کرکے اے ایس آئی آصف رضا کو بارہ ہزار روپے دے دیے لیکن اس کے باوجود ابھی تک ٹیسٹ نہیں کروایا گیا ۔

متاثرہ بچی کی والدہ نسیم بی بی کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی مزید پیسے مانگتا ہے ،میں غریب عورت ہوں کہاں سے پیسے لاؤں ،ڈی ایس پی گولڑہ کا کہنا ہے کہ ہمیں ابھی تک فنڈز نہیں ملے جب ملیں گے تو بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرا لیں گے ۔

متاثرہ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ پولیس مبینہ طور پر ملزم کے ساتھ مل چکی ہے، کیس کو کمزور کرنے کے لیے جان بوجھ کر ابھی تک ڈی این اے ٹیسٹ نہیں کروایا جا رہا۔

مزید پڑھیں: غیرقانونی کام کیلئے قانونی راستہ

ملزم کو اس کا فائدہ پہنچایا جا رہا ہے جبکہ ملزم کا ریمانڈ بھی نہیں لیا گیا ،میں آئی جی پولیس اسلام آباد وفاقی وزیر داخلہ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے انصاف دلایا جائے اور میری بیٹی کے ساتھ زیادتی کرنے والے کو قانون کے مطابق کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

Related Posts