جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے، کہیں اور نہیں۔چیف جسٹس ہائی کورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ شہری کی عدم بازیابی پر وزیرِ اعظم پر جرمانہ عائد کرنے کیلئے تیار
اسلام آباد ہائیکورٹ شہری کی عدم بازیابی پر وزیرِ اعظم پر جرمانہ عائد کرنے کیلئے تیار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ  نے ریمارکس دئیے ہیں کہ جتنی ناانصافی وفاقی داارالحکومت اسلام آباد میں ہے، کہیں اور نہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے وفاقی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں قبضہ کی گئی زمینوں کے متاثرین کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے معاونِ خصوصی علی اعوان کو متاثرین کو معاوضہ دینے کے معاملات کی جانچ ایگزیکٹو سے کرانے کی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے متاثرین پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکمِ امتناع کی خلاف ورزی پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے سوال کیا کہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ حکمِ امتناع کے باوجودکیوں جاری رہی؟ ا

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ یہاں جو لوگ قومی احتساب بیورو (نیب) کے وعدہ معاف گواہ بن گئے، انہیں بھی پلاٹ دے دئیے گئے، اسلام آباد میں جتنی ناانصافی ہے، کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملتی۔ وفاقی دارالحکومت میں جرائم اور قبضوں میں اضافہ جاری ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام آباد میں مفادات کے ٹکراؤ کے سوا کچھ نہیں۔ جب تک آخری متاثرہ شخص کو بھی معاوضہ نہ مل جائے، تب تک کسی کو پلاٹ الاٹ نہ کریں۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 2 روز کیلئے ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے فریقین کو 18 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ 

Related Posts