ایران نے یوکرین طیارہ حادثے کے متاثرین کو ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

iran plane crash

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تہران: ایران نے یوکرین طیارہ حادثے کے متاثرین کو ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکومت اس سلسلے میں اچھا تعاون کرے گی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران یوکرین طیارہ حادثے کے مسافروں کو زر تلافی دینے پر رضامند ہوگیا ہے ، ایرانی مرکزی انشورنس کمپنی کے سربراہ غلام رضا سلیمانی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یوکرین کا جہاز انسانی غلطی کی وجہ سے ایران میں میزائل کا نشانہ بنا۔

غلام رضا سلیمانی کاکہنا تھا کہ حکومت اس سلسلے میں متاثرین کو ادائیگی کے سلسلے میںتعاون کے لیے تیار ہے، ایران یوکرین سے اس حوالے سے بات چیت کرے گا ، کچھ مسافروں کا تعلق مختلف ممالک اور مختلف انشورنس پالیسیز سے تھا تو امداد کی رقم پر بھی بات چیت ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کی مرکزی انشورنس کی کوئی ذمہ داری نہیں لیکن حکومت کو اس حوالے سے اپنے ماہرین کی ضرورت پڑسکتی ہے ، ایرانی کمپنیاں بیرون ملک میں اپنے مسافروں کے تحفظ کے لیے انہیں انشورنس جاری کرچکی تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاز ایران میں تباہ ہوا، ایرانی جہازوں کو ایران انشورنس فراہم کرتا ہے لیکن اس جہاز کا تعلق یوکرین سے تھا تو اسے یوکرین کی انشورنس حاصل تھی، جہاز کے انشورنس کے حوالے سے تفصیلات کا علم نہیں، مگر جہاز، مسافر اور دیگر مسائل بھی شامل ہونے چایئے۔

واضح رہےکہ 3 جنوری کوعراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے اور ایران نے امریکا سے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کااعلان کیا تھا۔

8 جنوری کو عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کی جانب سے 15 میزائل حملے کیے گئے تھے، ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں میں 80 امریکی فوجی ہلاک ہوئے جبکہ امریکی صدر ٹرمپ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہ ایرانی حملے میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا، ہمارے تمام فوجی محفوظ رہے،فوجی اڈوں کومعمولی نقصان پہنچا۔

8 جنوری کوہی یوکرین کا بوئنگ 737 طیارہ 8 جنوری کو ایران کے امام خمینی ائیرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی تباہ ہو گیا تھا جس میں عملے کے افراد سمیت 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے،جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام ایک سو 76 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ہلاک ہونے والوں  میں82 ایرانی، 63 کینیڈین، سویڈش، 4 افغان، 3 جرمن اور 3 برطانوی شہری جبکہ عملے کے 9 ارکان اور 2 مسافروں سمیت 11 یوکرینی شہری شامل تھے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا تھا کہ یوکرینی طیارے کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا، طیارہ ٹیک آف سے تھوڑی دیر پہلے دو میزائل داغے گئےتاہم ایران نے میزائل حملوں کی تردید کی تھی۔

دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی حادثے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس ایسی انٹیلی جنس اطلاعات ہیں جن کے مطابق تہران کے باہر تباہ ہونے والے یوکرین کے مسافر طیارے کوغلطی سے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

جس کے بعد ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے میزائل کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے واقعے کو انسانی غلطی قرار دیا تھا، ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کی تحقیقات کے مطابق واقعہ انسانی غلطی کے باعث پیش آیا۔

Related Posts