نیند کی کمی سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ماہرین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

شعبۂ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔جدید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ طویل المدتی بے خوابی اور کمزور علمی کام کاج کا تعلق براہِ راست ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی جرنل آف ایجنگ اینڈ ہیلتھ میں شائع کیے گئے تحقیقی نتائج سے پتہ چلا کہ بے خوابی کی شدید علامات ان لوگوں میں بد تر علمی و تحقیقی کام سے وابستہ ہیں جو اپنے شعبہ جات سے ریٹائر ہوچکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایمازون، پاکستان تیزی سے ابھرتی مارکیٹس کی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر

Free photos of Sleep

مطالعے کے اہم محقق اینٹی ایتھولن کا کہنا ہے کہ بے خوابی کی طویل المدتی علامات یادداشت کی کمزوری، سیکھنے کی صلاحیت سے متعلق مسائل اور ارتکازِ توجہ پر برے اثرات مرتب کرتی ہیں جس سے انسان کسی حد تک چڑچڑابھی ہوسکتا ہے۔

Free photos of People

ماضی میں بھی نیند اور یادداشت پر بہت تحقیق ہوئی۔ نئے مطالعے سے واضح ہوا کہ بے خوابی اگر طویل المدت ہوجائے تو یادداشت اور علمی کام پر مضر اثرات بھی شدید ہوسکتے ہیں جن پر قابو پانے کیلئے بہتر نیند ضروری ہے۔

جدید تحقیق کے نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ بے خوابی کی علامات سے نمٹنے کیلئے نیند کا معیار بہتر بنانا ضروری ہے جس میں مناسب درجۂ حرارت، سونے کیلئے مناسب ماحول، نیند سے قبل جسمانی ورزش اور کھانے کا بہترین وقت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

Related Posts