کراچی میں گرانفروشی عروج پر پہنچ گئی، کمشنر کراچی کی پرائس لسٹ بے اثر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Inflation touches highest level in Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : گرانفروشوں نے کمشنر کراچی کی پرائس لسٹ کو ہو ا میں اڑادیا، شہر میں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، شہریوں کی جیبوں کا صفایا، انتظامیہ نے چپ سادھ لی۔

شہر بھر میں برائلر مرغی کا گوشت سرکاری مقررہ نرخ 214 روپے کلو کے بجائے 350 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔ سرکار اس کے نرخ پولٹری فارمرز ایسوسی ایشن کے مشورے اور لاگت و منافع کا تخمینہ نکال کر مقرر کرتی ہے اس کے باوجود مارکیٹوں اور بازاروں میں 350 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔

دودھ کی سرکاری مقررہ قیمت 94 روپے کمشنر کراچی نے مقرر کی تھی آج بھی ایک سال سے زائد عرصہ سے دودھ 110 روپےاور دہی 40 روپے کلو کھلے عام فروخت ہو رہا ہے جو سندھ حکومت کی رٹ کو چیلنج کر رہا ہے ۔ضلعی انتظامیہ کے افسران مبینہ طور پر لاکھوں روپے وصول کر کے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔

بڑا گوشت بچھیا بغیر ہڈی والا 470 روپے مقرر کیا گیا تھا تاہم مارکیٹس میں 750 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔ بچھیا کا گوشت ہڈی والا 380 روپے کلو مقرر کیا گیا تھا مگر 570 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔

گائے کا گوشت بغیر ہڈی 340 روپے کلو مقر رکیا گیا تھا تاہم شہر قائد میں گائے کا گوشت بھی 470 تا 480 روپے کھلے عام فروخت ہو رہا ہے،گائے کا ہڈی والا گوشت صرف 300 روپے قیمت مقرر کروا کر مارکیٹ میں 370 تا 380 روپے کلو فروخت کیاجارہا ہے ۔

بکرے کا گوشت سرکاری نرخ 740 روپے مقرر ہے اوربازاروں میں 1100 تا 1200 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔

سندھ حکومت نے کبھی شہر میں گراں فروشی کا نوٹس نہیں لیا بلکہ ایسے افسران کو جلد ترقی دی جاتی ہے جو زائد قیمت پر فروخت کرانے کے ماہر ہوں۔

مزید پڑھیں: سیکریٹری بلدیات اور کمشنر کراچی کی زیر سرپرستی پرائس لسٹوں میں کرپشن کا انکشاف

سندھ کی سیاسی ومذہبی جماعتوں سماجی و مذہبی تنظیموں نےسپریم کورٹ اورسندھ ہائی کورٹ سے شہر میں جاری گرانفروشی کیخلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

Related Posts