کراچی: سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدرسلیمان چاؤلہ نے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باوجود کراچی کے صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے اورکے الیکٹرک کو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں لوٹ کھسوٹ کی اجازت دینے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
سلیمان چاؤلہ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے عوام اور تاجروصنعتکار برادری یہ امید کررہی تھی کہ کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ،کے الیکٹرک کی وعدہ خلافیوں اور معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار نہ کرنے پر سرزنش کی جائے گی مگر حیرت انگیز طور پر کے الیکٹرک کو نواز دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کراچی کے صارفین پر بجلی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ 2روپے89پیسے کا اضافہ سراسر انصافی ہے جس کے خلاف صنعتکار برادری آخری حد تک جدوجہد کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ کورونا وباکے کراچی کی تجارت وصنعت پر پہلے ہی انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں اور تاجربرادری کوکاروبار وصنعت کی بحالی میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ ان سنگین حالات میں کے الیکٹرک کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے صارفین کے لیے بجلی مہنگا کرنے کا مطلب انہیں بالکل تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے مزید کہاکہ کراچی کے ہر علاقے میں بجلی کی گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے اور سونے پر سہاگہ صنعتوں میں 8گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس سے ایک جانب شدید گرمی او ر کورونا کی موجودگی میں کراچی والوں کا برا حال ہے تو دوسری طرف صنعتی پیداواری سرگرمیاں بھی رکاوٹ کا شکار ہورہی ہیں جوکہ ملکی معیشت کو مزید بحرانوں سے دوچار کردے گا۔
انہوں نے یاددہانی کرواتے ہوئے کہاکہ منگل 23جون2020کو نیپرا نے کے الیکٹرک کی فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ کی اجازت طلب کرنے کے معاملے پر بحث کے لیے آن لائن سماعت اچانک ملتوی کردی تھی جس کی کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی جس کے خلاف صنعتکار برادری نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا مگر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ان تمام عوامل کو نظر انداز کردیا اور توقع کے برعکس کے الیکٹرک کو کراچی والوں سے لوٹ مارکی اجازت دے دی گئی۔
مزید پڑھیں:حب کی صنعتوں کے گیس پریشر میں کمی،پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر