بھارت کا کرکٹ کو سبوتاژ کرنیکا منصوبہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ منسوخی کے حوالے سے جیسے جیسے چیزیں واضح ہونا شروع ہوئی ہیں ویسے ہی یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ پاکستان میں کیوی ٹیم کا دورہ منسوخ کروانے اور کھیل کو نقصان پہنچانے کا یہ منصوبہ بھارت میں تیار ہوا اور یہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے جعلی دھمکی دے کر کھیل کو خراب کرنے کی ایک اور مذموم کوشش تھی۔

بھارت مودی حکومت کی ایماء پر سنسنی خیز میڈیا کے کہنے پر سازشیں کر رہا ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے موقف کو کمزور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ کھو جانے کے بعد بھارت نے کیوی کرکٹ کے دورے کو روکنے کے لیے من گھڑت اکاؤنٹس سے جعلی دھمکیاں بھیجنے کا سہارا لیا ۔

ایک بھارتی اخبار نے ایک مضحکہ خیز مضمون شائع کیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں حملے کا خطرہ ہے۔ پھر کیوی کرکٹر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی۔ ان ای میلز کے تانے بانے بھارتی شہر ممبئی سے مل گئے ہیں۔ یہ سب کچھ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہوا لیکن میچ سے چند گھنٹے کیوی ٹیم کے دورہ منسوخ کرنے سے جہاں پاکستان کو عالمی سطح پر پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا وہیں بڑا مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔

پاکستان کے پاس بھارت کی مذموم مہم اجاگر کرنے کا ایک اور معاملہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی تفصیلی رپورٹس اور یورپی یونین کی ڈس انفو لیب کے سامنے آنے کے بعد پاکستان کو بھارت کے خلاف عالمی فورمز پر بھی اس معاملے کو پیش کرناچاہیے۔

اس کی تفصیلی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ بھارت نے کرکٹ ٹیم کے دورے کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل نیٹ ورکس کا استعمال کیسے کیا کیونکہ اس واقعہ کے بعد پاکستان کو اب کرکٹ کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے کے مشکل کام کا سامنا ہے۔

دوسری قوموں کو ملک کا دورہ کرنے کے لیے قائل کرنا ایک مشکل کام ہوگا کیونکہ پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ نے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد فوری ایسی صورتحال کی توقع نہیں کی تھی۔ اس معاملے کو مزید سیاسی بنانا غیر دانشمندی ہوگی کیونکہ رمیز راجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی بلاک نے پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کے لیے مل کر کام کیا ہے تاہم یہ حقیقت ہے کہ علاقائی سلامتی اور دیگر سیاسی معاملات کھیل کو متاثر کرتے رہیں گے۔

نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دوروں کی منسوخی پاکستان کے لیے سبق ہے ، یہ حقیقت ہے کہ کوئی بھی ٹیم غیر یقینی صورتحال میں نہیں کھیل سکتی اور پاکستان کو خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ ضروری ہے کہ پاکستان آئندہ ٹیموں کے دوروں سے قبل تمام تر پہلوؤں پر غور کرکے اقدامات یقینی بنائے تاکہ دوبارہ ایسی صورتحال کو پیدا ہونے سے پہلے ہی روکا جاسکے۔

Related Posts