اسلام آباد : بھارت نے تمام بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور اقوام متحدہ سے تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں تین لاکھ سے زائد غیر مقامی ہندوؤں کو ڈومیسائل کا درجہ دے دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق بھارتی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد یہ اقدام اٹھایا ہے، کشمیری حلقوں کا کہنا ہے کہ متنازعہ قانون کے تحت کشمیر میں موجود 8 لاکھ سے زیادہ بھارتی فوجیوں کو بھی خصوصی حیثیت دی جاسکتی ہے۔
کشمیریوں کا کہنا ہے کہ بھارت میں برسراقتدار حکومت جموں وکشمیر کے آبادیاتی نظام کو تبدیل کرنے کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کو آرٹیکل 370 اور 35-A کو منسوخ کرنے کے بعد بھارت کشمیر کو فلسطین بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
مذموم اقدام کے ایک حصے کے طور پر ہندوستانی حکومت نے مستقل رہائشیوں کے حوالہ جات کو خارج کرتے ہوئے جموں و کشمیر پراپرٹی رائٹس ایکٹ کا نام تبدیل کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک قرار، پاکستان کی مثبت کاوشوں کا اعتراف