اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر9 مئی کے واقعات کے لیے فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ڈان نیوز کے شو لائیو ود عادل شاہ زیب میں بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے گرفتاری سے قبل ذاتی طور پر فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، اور اس دعوے کی تائید کے لیے ثبوت موجود ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا، رانا ثناء اللہ نے جواب دیا: ”بالکل، کیوں نہیں؟“۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے جو منصوبہ تیار کیا اور پھر اس پر عمل درآمد ہوا۔
رانا ثناء اللہ کا یہ بیان وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ آرمی ایکٹ کے تحت عمران خان کے ٹرائل کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایسے کسی امکان کو رد نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری نے ملک بھر میں پر تشدد مظاہروں کو جنم دیا، فوج کی املاک پر حملے کیے گئے اور ریاستی عمارتوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:تمام مقدمات جھوٹے ہیں، عمران خان نے جے آئی ٹی کو جواب جمع کروادیا
قومی اسمبلی نے 22 مئی کو ایک قرارداد منظور کی جس میں فوج اور ریاستی تنصیبات پر 9 مئی کے حملوں میں ملوث فسادیوں کو آرمی ایکٹ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت موجودہ قوانین کے تحت ٹرائل کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھی اس فیصلے کی توثیق کی۔