اسلام آبادہائیکورٹ: آزدی مارچ کے خلاف درخواست سماعت کےلئےمقرر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PPP's Maulana Fazlur Rehman invited to participate in the long march

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آبادہائیکورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے، آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کل ہوگی۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنا کے خلاف درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کل درخواست پر سماعت کریں گے ۔

 درخواست میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، چیئرمین پیمرا، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری تعلیم اور مولانا فضل الرحمان کو فریق بنایا گیا ہے۔ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے اور احتجاج کے لیے جگہ مختص کر رکھی ہے۔ عوامی مقامات اور سڑكوں پر احتجاج آئين و قانون کی خلاف ورزی ہے، اس ليے جمعيت علمائے اسلام (ف) كو آزادی مارچ اور دھرنا دينے سے روكا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست کو ابتدائی سماعت کے لیے مقرر کرلیا ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ بدھ کو سماعت کریں گے۔

واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا  کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے آئین میں تبدیلی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے الزامات پر جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر آئین میں تبدیلی کا الزام لگایا، فضل الرحمان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا بے بنیاد الزام عائد کیا، فضل الرحمان نے فاٹا انضمام کو مقبوضہ کشمیر میں مودی کے غیر آئینی اقدام سے بھی جوڑا تھا۔

Related Posts